سلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے سینیٹر سیف اللہ نیازی کے گھر پر پولیس چھاپے کی تحقیقات پر سب ذیلی کمیٹی بنادی ،سب کمیٹی کے کنوینئر سینیٹر کامل علی ہوں گے جبکہ سینیٹر رانا مقبول اور سینیٹر فیصل سلیم پر مشتمل ہوگی جبکہ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ وارنٹ اور لیڈیز اہلکاروں کے چھاپے کے وقت نہ ہونے پر انکوائری کرانے کو تیار ہیں کمیٹی رکن سینیٹر فیصل سلیم نے رانا ثنا ء اللہ کو ٹوک جواب دیا ہے کہ آپ کمیٹی کو کیسے محدود کرسکتے ہیں ۔سینٹر محسن عزیز کے زیرصدرات سینیٹ کی داخلہ کمیٹی کا اجلاس ہوا اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ راناثناء اللہ،سیکرٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آبادشریک ہوئے اجلاس میں پی ٹی آئی سینٹر سیف اللہ نیازی کے گھر چھاپے کا معاملہ زیرغور آیا تو سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ اجلاس میں وزیر داخلہ اور آئی جی آئے جنکی ضرورت نہیں تھی ،آئی جی اسلام آباد کہہ چکے کہ سیف اللہ نیازی کے گھر چھاپے میں انکا کوئی حصہ نہیں،ہمیں وارنٹ جاری کرنے والے عمران حیدر کمیٹی میں چاہیے،عمران حیدر سے ہم نے سوال کرنے ہیں جس پر وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جب آپ کو عمران حیدر چاہیے تو ہمیں اجلاس میں کیوں بلایا؟پی پی پی کے سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کہا کہ قائمہ کمیٹی پارلیمنٹ کا حصہ ہے،یہاں سب کو آنا چاہیے،سینیٹ کمیٹی اجلاس میں سینٹر کامل علی آغا اور لیگی سینٹر رانا مقبول آپس میں الجھ پڑے ۔رانا مقبول نے کہا کہ اعظم سواتی صاحب آپ ہی بول رہے ہیں،سارا وقت آپ لے رہے ہیں،اس پر سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ آپ کیسے کسی ممبر کو بولنے سے منا کرسکتے ہیں،سینیٹر رانا مقبول نے کہا کہ جب ڈی جی ایف آئی اے آگئے ہیں تو ان ہی سے سوال کریں،ایک آدمی کے سمن جاری ہوئے وہ غیر حاضر ہے،اسکو ہم کیا سمجھیں؟چیئرمین کمیٹی نے معاملہ رفع دفع کرادیا۔
قائمہ کمیٹی داخلہ
اقائمہ کمیٹی داخلہ نے سنیٹر سیف اللہ کے گھر پولیس چھاپے کی تحقیقات پر سب ذیلی کمیٹی بنا دی
Sep 23, 2022