راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے)لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے کہا ہے کہ جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی مرحوم عدلیہ کا اثاثہ تھے مرحوم نے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتیوں سے اپنی زندگی معاشرے میں انصاف کی فراہمی اور آئین و قانون کی بالادستی کے لئے وقف کر رکھی تھی جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی کا انتقال بطور ادارہ عدلیہ کیلئے بھی نقصان ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی مرحوم کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی کے زیر اہتمام منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے ملک جسٹس شہزاد احمد گھیبہ،صدر ہائیکورٹ بار راولپنڈی ایڈووکیٹ طلعت زیدی اورسیکرٹری جنرل ملک خرم شہزادسمیت سینئر وکلا نے بھی خطاب کیا جبکہ راولپنڈی ڈویژن کی وکلاء قیادت اور وکلاء کی بڑی تعداد نے ریفرنس میں شرکت کی لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے کہا کہ جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی مرحوم میرے چھوٹے بھائیوں کی طرح تھے سال 2015 ء میں بطورسینئر جج راولپنڈی آیا تو مرحوم کے ساتھ تعلق بنا جسٹس شاہد محمود عباسی مرحوم کا ہر کسی کے ساتھ دوستانہ تعلق تھا مرحوم کے ساتھ جب بھی مل بیٹھنے کا موقع ملا ان سے سیکھنے کو ملا مرحوم کو شاعری کے ساتھ بہت لگائو تھا مرحوم انتہائی سادہ اور ہمیشہ انکساری کے ساتھ بات کرتے تھے بطور ہیڈ آف انسٹیٹیوشن مرحوم جسٹس شاہد محمود عباسی میرا بھی نقصان ہوا ہے مرحوم جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی کا انتقال ادارے کیلئے بھی نقصان ہے جناب جسٹس شہزاد احمد گھیبہ نے کہا کہ جسٹس شاہد محمود عباسی نے 22ہزار سے زائد مقدمات سنے اورفیصلے کئے وہ اپنے پروفیشن کے ساتھ اپنی فیملی کا بہت زیادہ خیال رکھتے تھے ان کا خلا ء کبھی پورا نہیں ہو سکے گا عدلیہ کیلئے ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں مرحوم ایک سچے عاشق رسول تھے ہائیکورٹ بار راولپنڈی کے صدر طلعت زیدی نے کہا کہ میںجسٹس شاہد محمود عباسی مرحوم کی فیملی سے تعزیت کرتا ہوں انکے غم میں برابر کے شریک ہیں جسٹس شاہد محمود عباسی مرحوم کی خدمات ہمیشہ یار رکھی جائینگی چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی کے مشکور ہیں کہ وہ تعزیتی ریفرنس میں تشریف لائے اس موقع پر مرحوم کے درجات کی بلندی اورلوحقین کے صبر جمیل کے لئے خصوصی دعاکی گئی ۔
جسٹس محمد امیر بھٹی