خان پور ( تحصیل رپورٹر‘کرائم رپورٹر‘نیوز رپورٹر ‘نامہ نگار) 2 سرکاری اداروں کے ملازمین میں سرد جنگ ، میپکو کی طرف سے گھر کا میٹر بجلی بقایا جات کی مد میں کاٹنے کی پاداش میں میپکو کالونی اور دفاتر کے مرکزی گیٹوں پر گندگی کے ڈھیر ڈلوا کر سیوریج لائنیوں کے کنکشن منقطع کر دئیے گئے مبینہ طور پر اسسٹنٹ کمشنر خانپور کی جانب سے کرائی گئی اس کارروائی کے بعد میپکو کے سینکڑوں ملازمین اور افسران نے اس غیر مناسب رویے اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر سخت احتجاج کیا واپڈا خان پور کے افسران اور اہلکاروں نے میڈیا کو بتایا کہ اسسٹنٹ کمشنر خان پور ہاؤس کا ایک لاکھ روپے سے زائد کا بل واجب الادا تھا جو ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے بجلی میٹر کاٹ لیا گیا جس کے باعث اسسٹنٹ کمشنر خان پور الماس صبیح ثاقب جو مونسپل کمیٹی خان پور کے ایڈمنسٹریٹر بھی ہیں انہوں نے بلدیہ عملہ کے ذریعے پورے شہر کا کوڑا کرکٹ بلدیہ کی ٹرالیوں اور رکشوں کی مدد سے میپکو دفاتر اور کالونی کے مرکزی راستوں پر ڈال کر راستے بند کردئیے اور کالونی و دفاتر کی سیوریج سسٹم کی لائینوں کو بھی کاٹ دیا وفاقی اور صوبائی ادارے کی اس جنگ میں خان پور کے عام لوگ بھی شدید متاثر ہوئے اور واپڈا ملازمین نے احتجاج شروع کردیا بعدازاں واپڈا ملازمین نے احتجاجی ریلی کی صورت میں میونسپل کمیٹی پہنچ کر 5 لاکھ روپے بقایا جات کا کہہ کر مونسپل کمیٹی کے دفاتر کی بجلی منقطع کر دی اس سلسلہ میں موقف جاننے کیلئے اسسٹنٹ کمشنر خان پور الماس صبیح ثاقب سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میری رہائش گاہ کا بقایا بل ادا کر دیا گیا ہے واپڈا دفاتر اور کالونی کے گیٹوں پر گندگی کے ڈھیر ڈالنے کے واقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہیں جو بھی ذمہ دار ہو ا اس کے خلاف کارروائی ہو گی دوسری جانب میونسپل کمیٹی کی بجلی منقطع ہونے کے بعد میونسپل کمیٹی اہلکاران نے بھی احتجاج شروع کر دیا اور پریس کلب خان پور اور میونسپل کمیٹی چوک میں اپنی وہیکلز کھڑی کر کے راستہ بند کر دیا اور بجلی منقطع کرنے آنے والی واپڈ اٹیم کو بھی باہر نکلنے کا موقع دیئے بغیر واپڈا کے خلاف نعرے بازی شروع کر دیا دونوں سرکاری محکموں کی آمنے سامنے آ کر نعرے بازی کرنے کی صورتحال کا اطلاع ملتے ہی ایس ایچ او سٹی جام اعجاز لاڑ پولیس نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچے اور دیگر معززین کے ہمراہ مل کر دونوں طرف سے معاملات حل کرنے کی کوششیں شروع کریں جو کافی دیر کے مذاکرات کے بعد کوشش کامیاب ہوئی اور دونوں اداروں میں صلح ہونے کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا۔
گندگی کے ڈھیر