الیکشن کمیشن نے انتخابی رولز کی 18 شقوں میں تبدیلی کر دی، جس کے تحت انتخابات سے متعلق پٹیشن ایک لاکھ روپے کے عوض فائل کی جاسکے گی۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے انتخابی رولز میں تبدیلی کی منظوری دے دی ، الیکشن رولز کی 18 شقوں میں تبدیلی کی گئی۔ رولز میں تبدیلی کے تحت انتخابات سے متعلق پٹیشن ایک لاکھ روپے کے عوض فائل کی جا سکے گی اور الیکشن کمیشن کیس پر 180روزمیں فیصلہ سنائے گا، دوران سماعت التوا مانگنے پر 10 ہزار سے 50 ہزار جرمانہ کیا جائے گا۔ رولز میں تبدیلی میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کے جرمانے حکومتی خزانے میں جمع ہوں گے اور سماعت میں 3 روز سے زیادہ کا التوا نہیں ملے گا۔ الیکشن کمیشن نے 5 نئے فارم بھی جاری کر دیے ہیں ، ترمیم شدہ رولز پر 15 روز میں اعتراضات دائر کیے جا سکیں گے۔ امیدواروں کیلئے الیکشن اخراجات کیلئے بینک اکاونٹ سے متعلق رولز میں بھی تبدیلی کر دی گئی ہے ، جس کے تحت امیدوار کو انتخابی اخراجات کے لیے الگ بینک اکاونٹ کھولنا ہو گا، الیکشن میں حصہ لینے والے امیدوار کا مشترکہ اکاونٹ قابل قبول نہ ہو گا۔ تبدیلی کے مطابق ریٹرننگ افسر امیدوار کو ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن کے آفس میں رزلٹ فراہم کرے گا۔ اس کے علاوہ پوسٹل بیلٹ سے بھی رولز میں تبدیل کئے گئے ہیں ، پوسٹل بیلٹ کو الگ الگ پیکٹس میں سیل کر کے متعلقہ آر او کو بھیجا جائے گا۔ رولزتبدیلی کے تحت پوسٹل بیلٹ الیکشن ڈے سے پہلے آر او کو نہ ملنے پر ووٹس گنتی میں شمار نہیں ہوں گے اوررات 2 بجے تک رزلٹ میں تاخیر پر آر او فوری الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے گا، آر او تاخیر کی وجوہات سے بھی الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے گا۔ الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ آر او امیدواروں کی موجودگی میں رزلٹ حوالے کرے گا اور آر او نتائج کےلیے فارم 47، 48، 49 خود مرتب کر کے سیل کرے گا جبکہ امیدوار انتخابی اخراجات کا ریکارڈ خود مرتب اور حوالے کرے گا۔ رولز تبدیلی کے تحت امیدوار انتخابی مہم پر مالی اخراجات کی تفصیلات فراہم کرنے، کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے پہلے الگ بینک اکاونٹ کھولنے کا پابند ہو گا۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں انٹرا پارٹی الیکشن سے 15 روز پہلے الیکشن کمیشن کو آگاہ کرنے کی پابند ہو ں گی اور سیاسی جماعتیں کو انٹرا پارٹی الیکشن کے 7 روز بعد تفصیل جمع کرانا لازم قرا دیا گیا ہے