تہران (نوائے وقت رپورٹ) میں میتھین گیس دھماکے میں کوئلے کی کان بیٹھ گئی جس میں 70 کے قریب کان کن دب گئے۔ہلاکتوں کی تعداد 51 ہو گئی۔ ایران کی سرکاری میڈیا کے مطابق دھماکا جنوبی صوبے خراسان میں کوئلے کی کان میں ہوا۔ امدادی کاموں کے دوران 45 سے زائد کان کنوں کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔کوئلے کی کان میں اب بھی 25 کان کن دبے ہوئے ہیں جب کہ ہسپتال لائے گئے کان کنوں میں سے ابتدائی طور پر 30 کی ہلاکت کی تصدیق کردی گئی دیگر 17 زخمیوں کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کیا گیا۔بعد ازاں کوئلے کی کان میں دبے ہوئے مزید کان کنوں کی لاشوں کو نکالا گیا جس سے ہلاکتون کی تعداد 51 تک جا پہنچی جب کہ زخمیوں میں سے 7 کی حالت نازک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ایران میں کوئلے کی کان کے حادثات ناقص انفرا اسٹریکچر اور حفاظتی تدابیر اختیار نہ کرنے کے باعث عام ہیں۔یاد رہے کہ ایران تیل پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کی معدنیات سے بھی مالا مال ہے اور سالانہ تقریباً 1.8 ملین ٹن کوئلہ بھی نکالتا ہے تاہم اس کی ضرورت 3.5 ملین ٹن ہے۔اس کمی کو پورا کرنے کے لیے ایران کو بڑی تعداد میں کوئلہ درآمد بھی کرنا پڑتا ہے جو ملک کی اسٹیل ملوں میں استعمال ہوتا ہے۔