سول ہسپتال فیصل آباد کے  ملازم کی ٹیسٹ کرانے کے بہانے   14سالہ لڑکی سے  زیادتی

 فیصل آباد‘سرگودھا‘سیالکوٹ‘ فیروزوالہ ‘کامونکی ‘سمبڑیال(نمائندہ خصوصی‘نمائندہ نوائے وقت‘نامہ نگاران) اوباشوں نے ایک خاتون‘دولڑکیوں اور 2بچوں ‘مزدور کوہو س کانشانہ بنادیا۔ الائیڈ ہسپتال ٹو (سول ہسپتال) کے ملازم نے چیک اپ اور ٹیسٹ کرانے کے بہانے دوشیزہ کو نشہ آور انجکشن لگا کر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا‘ پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم احسان عرف احسن کی تلاش شروع کر دی۔ افغان آباد کی رہائشی (م) نے پولیس کو درخواست میں بتایا اس کے خاوند کا واقف کار احسان الائیڈ ہسپتال میں ملازم ہے، اسکی 14 سالہ بیٹی(ن) بیمار تھی جس کے ٹیسٹ کرانے کے بہانے ہسپتال کے ملازم احسان عرف احسن نے انہیں ہسپتال بلایا‘سول ہسپتال آئی تو ملزم احسان عرف احسن نے کہا  وہ اسکے مکمل ٹیسٹ اور سینئر ڈاکٹرز کو چیک کرا دیتا ہوں اور  والدہ کو وارڈ کے باہر بٹھا کر  بیمار بیٹی کو ٹیسٹ کرانے کے بہانے لیبر روم کی طرف لے گیا اور مبینہ طور پر اسے نشہ آور انجکشن لگا کر بے ہوش کر کے زیادتی کا نشانہ بنادیا۔ جب کافی دیر تک لڑکی کمرہ سے باہر نہ آئی تو اندر جا کر دیکھا تو وہ برہنہ حالت میں بے ہوش پڑی تھی اور ان کو دیکھتے ہی ملزم موقع سے فرار ہو گیا‘ شور واویلا پر سکیورٹی اور ہسپتال کا عملہ آ گیا۔ جبکہ لڑکی سے زیادتی کے معاملہ پر وائس چانسلر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ظفر علی چوہدری نے 4 ڈاکٹروں پر مشتمل انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔ کمیٹی کے چیئرمین ایسوسی ایٹ پروفیسر سرجری ڈاکٹر شہباز احمد اور ممبرز ڈاکٹر افضال چیمہ، ڈاکٹر احسان باری اور ڈاکٹر بلال احمد ہیں۔ انکوائری کمیٹی کو 24 گھنٹے میں تحقیقات کے بعد رپورٹ وائس چانسلر کو جمع کرانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔سرگودھا شہر میں اوباش نوجوان نے 18 سالہ سوتیلی بہن (پ)کو نشہ دیکر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ۔ سیالکوٹ ‘نواحی گاؤں جودھے والی میں شرابی نے مزدور(ب) سے زیادتی کر ڈالی۔سمبڑیال بیگووالہ کے علاقہ اڈا بیگووالہ میں عمران نے خاتون (الف) کو ہوس کانشانہ بناڈالا۔فیروزوالہ ‘ کالا شاہ کاکو میں اوباش نوجوان نے 10 سالہ بچے(ل) سے زیادتی کر ڈالی ۔کامونکی ‘نوعمر لڑکے نے کمسن بچے کو(پ) زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔

ای پیپر دی نیشن