لاہور (سروے: رفیعہ ناہید اکرام) ’’ہوشربا مہنگائی میں کمی کے دعووں کے باوجود عام آدمی کو ریلیف نہ مل سکا، پٹرول، ڈیزل آٹا سستا مگر بجلی، ایل پی جی، چکن، دالیں اور سبزیاں سب عوام کی پہنچ سے دور ہیں۔ بیس پچیس ہزار روپے ماہانہ آمدنی والا طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں تھوڑی سی کمی اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار شہر کی مختلف مارکیٹوں میں شاپنگ کیلئے آنے والی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ خواتین نے گزشتہ روز نوائے وقت سے خصوصی گفتگو میں کیا۔ مون مارکیٹ میں شاپنگ کیلئے آنے والی ناعمہ اور شاہدہ نے کہا کہ مہنگائی کے حملوں سے متوسط طبقے کا لائف سٹائل چینج ہوگیا ہے، بجلی کے بل دینے کیلئے ہر ماہ قرض لینا پڑتا ہے۔ اچھرہ بازار میں شاپنگ کیلئے آنے والی ورکنگ خواتین عروسہ نیلم اور شبانہ لئیق نے کہا کہ قیمتوں میں کمی‘ آٹے میں نمک کے برابر ہے۔ تنخواہوں میں اضافہ اس شرح سے نہیں ہوتا‘ طالبات علینہ شبیر اور مہک طاہر نے کہا کہ والدین کیلئے بچوں کے تعلیمی اخراجات پورے کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہو چکے ہیں، مہنگائی میں کمی کے اعلانات صرف دکھاوا ہیں۔ اکثر گھروں کو گھن کی طرح چاٹ رہی ہے۔ گھریلو خواتین سعدیہ اور ماہ نور نے کہا کہ عوام کے حال پر رحم کھائیں اور مہنگائی کا خاتمہ کریں، لوگ اس جینے سے عاجز آچکے ہیں۔ بجلی کے بل دے دیں تو دوائیں، بچوں کی فیسیں اور مکان کے کرائے نہیں دئیے جا سکتے۔ حکمران کہاں سو رہے ہیں۔