بانگِ درا

Sep 23, 2024

دْور سے دیدۂ امید کو ترساتا ہوں
کسی بستی سے جو خاموش گزر جاتا ہوں
سَیر کرتا ہوں جس دم لبِ جو آتا ہوں
بالیاں نہر کو گرداب کی پہناتا ہوں

مزیدخبریں