راولپنڈی(سٹاف رپورٹر،اکمل شہزاد)پاکستان پوسٹ کیلئے یوٹیلٹی بلز کی وصولی ادارے کیلئے خسارے اور صارفین کیلئے مشکلات کا سبب بن گئی۔ ذرائع کی کے مطابق پاکستان پوسٹ گیس بجلی ٹیلیفون اور واسا بلز جمع کرنے کی خدمات ہفتے میں چھ روز صبح 9 بجے تا رات 9 بجے مہیا کر رہا ہے۔ تاہم تصحیح شدہ یوٹیلٹی بلز جمع کرنے کی سہولت صرف ڈاکخانوں میں میسر ہونے کی وجہ سے صارفین کا سارا بوجھ محکمہ ڈاک پر ہے۔ کیونکہ بنکس یہ بلز وصول نہیں کرتے کیونکہ انکے سافٹ ویئر میں رقم درستگی کا آپشن نہیں۔ اس طرح بنکوں کی ایپس میں بھی تصحیح شدہ بلز کی سہولت نہیں۔ جڑواں شہروں کے صارفین کا بیشتر بوجھ دونوں جی پی اوز پر آ جاتا ہے جہاں بل جمع کرانے کی آخری تاریخوں میں صبح شام تک سیکڑوں صارفین لائنوں میں لگے رہتے ہیں۔ پاکستان پوسٹ ذرائع کے مطابق چھوٹے ڈاکخانوں میں بلز جمع کرنا ادارے کیلئے سیکیورٹی رسک ہے۔ آج کل بیشتر بجلی بلز بھاری مالیت ہونے کی وجہ سے کیش کی حفاظت اور اسکی ترسیل گھمبیر مسئلہ ہے۔ اکثر چھوٹے ڈاکخانوں میں سیکیورٹی گارڈز تعینات نہیں۔ پرائیویٹ گاڑیوں کے ذریعے کیش کی ترسیل بھی مہنگی پڑ رہی ہے کیونکہ 20 سال سے یوٹیلٹی بلز کی وصولی پر ڈاکخانوں بنکوں سمیت بلز جمع کرنے والی ایجنسیوں کو 8 روپے فی بل کمیشن دیا جا رہا ہے۔ تاہم بنکس اور دیگر ایجنسیوں کو اسلئے کوئی مسئلہ نہیں کیونکہ ان میں صارفین اپنے بیشتر بلز آن لائن جمع کراتے ہیں۔ جس میں کیش کا کوئی عملی لین دین نہیں ہوتا اسلئے انہیں کوئی نقصان نہیں لیکن پاکستان پوسٹ میں تمام تر وصولیاں نقد ہوتی ہیں اور ان میں بڑی تعداد میں کمرشل بلز ملین روپے کے ہوتے ہیں۔ پاکستان پوسٹل ملازمین نے حکام کو تجویز دی ہے کہ نقد بلز پر کمیشن کو اسکی مالیت سے منسلک کیا جائے جو بجلی گیس فون اور واسا ادارے خود ادا کریں یا دیگر وصولیوں کی طرز پر صارفین کے بلز میں شامل کر دیئے جائیں۔