جرگے کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیہ میں شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ قبائلی علاقوں کی آزادانہ حیثیت کو برقرار رکھا جائے اور اس خطے کے حوالے سے صدر کے تمام اختیارات پارلیمنٹ کو سونپ دیئے جائیں۔ اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا کہ فاٹا میں پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ نافذ کرکے وہاں بھی گلگت بلتستان جیسا نظام تشکیل دیا جائے اور بلدیاتی الیکشن کرائے جائیں تاکہ اس علاقے کی محرومیوں کا ازالہ ہوسکے۔
صوبہ خیبر پختونخوا کی مختلف سیاسی جماعتوں نے آئین کے آرٹیکل دو سو سینتالیس میں ترمیم کرکے پارلیمنٹ اورعدلیہ کو قبائلی علاقوں تک توسیع دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
Apr 24, 2010 | 22:34
جرگے کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیہ میں شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ قبائلی علاقوں کی آزادانہ حیثیت کو برقرار رکھا جائے اور اس خطے کے حوالے سے صدر کے تمام اختیارات پارلیمنٹ کو سونپ دیئے جائیں۔ اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا کہ فاٹا میں پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ نافذ کرکے وہاں بھی گلگت بلتستان جیسا نظام تشکیل دیا جائے اور بلدیاتی الیکشن کرائے جائیں تاکہ اس علاقے کی محرومیوں کا ازالہ ہوسکے۔