دوچھٹیوں سے گھریلو خواتین بھی پریشان ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں پتہ نہیں کمی ہوگی یا نہیں لیکن بچوں کی تعلیم کا نقصان ضرور ہوگا۔
جہاں تک تعلیمی اداروں میں ہفتے میں دوچھٹیوں کے فیصلے پر عملدرآمد کا تعلق ہے تو پہلے روز کچھ تعلیمی ادارے بند رہے، تاہم کچھ سکولوں میں حکومتی احکامات نہ آنے کی وجہ سے چھٹی نہیں دی گئی۔ سکولوں میں آنے والے بچوں کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں کے لیے یکساں پالیسی ہونی چاہیئے یاتو تمام سکول بندہوں یا سب کھلنے چاہیئیں۔
حکومت کا موقف ہے کہ ہفتے میں دوچھٹیوں کے فیصلے کا مقصد بجلی کی بچت ہے، لیکن لوگوں کا خیال ہے کہ توانائی کے بحران پرقابو پانے کیلئے بجلی کی بچت سے زیادہ پیدواربڑھانے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے