مکرمی!اکیلے اکیلے ساری جماعتیں الیکشن میں کود پڑیں ۔کوئی ایڈجسٹمنٹ نہیں ہوئی،کوئی اتحاد نہیں بنا۔اب جب الیکشن کو 17 یا 18 دن رہ گئے ہیں تو لگتا ہے کہ اندرون خانہ کسی سے کسی کا مفاہمت کا فارمولا طے ہو گیا ہے۔جماعت اسلامی نے اچانک اپنے کئی امیدواران کو الیکشن سے الگ کر لیا ہے۔صوبائی سیٹوں پر اپنے امیدوار زیادہ تعداد میں کھڑے کئے ہیں قومی میں کم۔یہ صورت حال اچانک لاہور کی سیٹوں پر پیدا ہوئی ہے ۔ایک طرف PTI ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور اس نے اعجاز احمد چوہدری جیسے پنجاب کے صدر تک سے ٹکٹ واپس لے لی ہے تو دوسری طرف نوجوانوں کو پیچھے ہٹا کر PTI کے ٹکٹ ہولڈر اب لوٹا کریسی کے ماہرین بن گئے ہیں۔لاہور کی سیاسی صورت حال اچانک پلٹا کھا رہی ہے۔ن لیگ لگتا ہے کچھ ہوش میں آگئی ہے تب ہی جماعت اسلامی کے رویہ میں اچانک تبدیلی رونما ہو گئی ہے۔لیکن این اے 120 کی سیٹ پر نواز شریف کے مقابلہ پر جماعت اسلامی کا شیر حافظ سلمان بٹ ڈٹ گیا ہے ۔لاہور کی انتخابی سیاست کا اچانک پلٹا کھانا کسی بہتر تبدیلی کی علامت ثابت ہو سکتا ہے ۔ قومی اسمبلی کی سیٹوں سے جماعت اسلامی کو اتنے زیادہ لوگوں کو نہیں بٹھانا چاہئے تھا اس نادانی پر جماعت اسلامی والوں کو الیکشن کے نتائج دیکھ کر پچھتانا پڑے گا۔(زاہد رضا خاں لاہور)
اب الیکشن کی عجیب صورت بنتی جا رہی ہے
Apr 24, 2013