لاہور (اشرف ممتاز+ نیشن رپورٹ) متحدہ کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ ملک میں امن وامان کی صورت حال بہتر بنانے کے لئے انتخابات چند ماہ کے لئے ملتوی کئے جا سکتے ہیں تاکہ امیدوار آزادی سے اپنی رائے کا استعمال کر سکیں۔ ”دی نیشن“ سے ٹیلی فونک انٹرویو میں انہوں نے کہا ہے کہ انتخابات 11 مئی کو ہونے کی صورت میں قتل وغارت کا شدید خطرہ ہے جس میں ہزاروں افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں الیکشن چاہتا ہوں لیکن میں یہ بھی چاہتا ہوں کہ حکومت عوام کا تحفظ یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں اس پر متفق ہیں امن وامان کی بُری صورت حال اور قتل وغارت ختم ہونی چاہیے۔ مشرف کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ انصاف نہیں۔ مشرف کے ساتھ وہ سلوک نہیں ہونا چاہیے جو کیا جا رہا ہے اور خصوصاً جب انہوں نے خود کو عدالتوں کے رحم و کرم پر چھوڑ رکھا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو کچھ ہوا تھا مشرف اس کے اکیلے ذمہ دار نہیں ہیں اس کے دوسرے لوگ بھی ذمہ دار ہیں اگر سزا دینی ہے تو سب کو سزا ملنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ غیر آئینی طور پر اقتدار پر قبضہ کرنا ”ریپ“ کرنا ہے جو کہ بہت بڑا گناہ ہے تاہم مشرف کو اکیلے اس کا ذمہ دار قرار نہیں دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جاتی ہے تو ان کے تمام ساتھیوں کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے اور مشرف کی طرح سب لوگوں سے تفتیش ہونی چاہیے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بعض عناصر کی طرف سے کوششیں کی جا رہی ہیں کہ کراچی میں ایک پارٹی کو محدود کر دیا جائے۔ متحدہ کے کارکن مارے جا رہے ہیں لیکن کسی نے اظہار افسوس نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں طالبانائزیشن کی بات سب سے پہلے انہوں نے کی لیکن جماعت اسلامی اور اے این پی نے مجھے غلط قرار دیا۔ اس وقت صورت حال یہ ہے کہ کراچی میں اے این پی کے تمام دفاتر پر طالبان براجمان ہیں۔ ایک سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ میں نے اور میری پارٹی نے کراچی میں امن وامان کے لئے فوج اور سیکورٹی ایجنسیوں کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرا رکھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا تحفظ کیا جانا چاہیے خواہ اس کے لئے کتنی ہی جانیں کیوں نہ قربان کرنا پڑیں ۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ وادی تیراہ میں سیکورٹی اہلکاروں کی جانوں کے نقصان کی بھی میرے سوا کسی سیاسی رہنما نے مذمت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بحث طلب ہے کہ تحریک انصاف الیکشن جیت گئی تو ملک چلا سکے گی یا نہیں۔ اسی طرح انہوں نے پیپلز پارٹی کی صورت حال پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لیڈر شپ کو کمزوریوں پر قابو پانا چاہیے۔
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) قائد ایم کیو ایم الطاف حسین نے متحدہ کے تمام انتخابی دفاتر کو بند کرنے کی ہدایت کر دی ۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ دہشت گرد حملوں کے دوران پرامن انتخابات کیسے ممکن ہیں؟ ان حالات میں کون ووٹ دینے کے لئے گھر سے باہر نکلنے کی جرا¿ت کر سکتا ہے؟ دہشت گردوں کے خطرے کے باعث ایم کیو ایم کے تمام انتخابی دفاتر بند کر دیئے جائیں۔ امن و امان کی صورت حال بہتر بنانے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے۔ قبل ازیں الطاف حسن نے کہا ہے کہ گیارہ مئی کو سندھ کی تمام زبانیں بولنے والے پتنگ پر مہر لگائیں سندھ کی خاطر جان قربان کرنے کو تیار ہوں۔ کبھی نفرتوں کا درس نہیں دیا نام نہاد قوم پرست کہتے ہیں ایم کیو ایم اردو بولنے والوں کی جماعت ہے۔ ایم کیو ایم واحد جماعت ہے جس کو عوام نے موقع دیا تو تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔ موقع ملا تو نفرتوں کا خاتمہ کر دیں گے۔ بلدیاتی انتخابات نہ کرا کر عوامی نمائندگی سے دور رکھا گیا لسانی جماعت کا طعنہ دینے والے دیکھیں ایک وقت میں 750 امیدواروں کا اعلان کیا۔