مشرف کے لاٹھی بردار حامیوں پر وکلاءکا بدترین تشدد، کئی لہولہان

Apr 24, 2013

راولپنڈی (نوائے وقت نیوز + اے پی پی) سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیشی کے بعد آل پاکستان مسلم لیگ کے لاٹھی بردار کارکنوں اور وکلاءکے مابین تصادم میں دو وکلاءسمیت 4افراد زخمی جبکہ پتھراﺅ کے باعث کچہری چوک میں متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ پرویز مشرف کی بے نظیر بھٹو قتل کیس میں عدالت پیشی کے بعد آل پاکستان مسلم لیگ کے کارکنوں نے سابق صدر کے حق میں نعرے بازی شروع کی جس پر وکلاءاور ان کے درمیان تلخی ہو گئی‘ اے پی ایم ایل کے کارکن، جنہو ں نے ہاتھوں میں لاٹھیاں اٹھائیں ہوئی تھیں ‘پہلے مرحلے میں تو اے پی ایم ایل کے کارکنوں نے وکلاءکوپیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا بعد ازاں تصادم کی اطلاع ملنے پر پرانی کچہری اور جوڈیشل کمپلیکس میں موجود وکلاءکی بڑی تعداد اکھٹی ہوگئی اور اے پی ایم ایل کے کارکنوں کو لاٹھیوںسے مارنا شروع کر دیا جس کے بعد وہ وہاں سے فرار ہو گئے۔ اس دوران کچہری چوک میں وکلاء‘ اے پی ایم ایل اور شہریوں کی متعد د گاڑیوں کے شیشے ٹو ٹ گئے۔ وکلاءنے اے پی ایل کے کارکنوں کے بھاگنے کے بعد ضلع کچہر ی چوک پر دھرنا د یا اور سابق صدر کے خلاف نعرے بازی کی۔ بعد ازاں ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشن راولپنڈی کی جنرل باڈی کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں اس واقعہ کی مذمت کی گئی اور راولپنڈی ڈویژن میں عدالتی بائیکاٹ اور ہڑتال کا اعلان کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے دونوں جانب سے لاٹھیوں اور پتھروں کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔ سابق سیکرٹری ہائی کورٹ بار شیخ راحیل کے مطابق پرویز مشرف کے حامیوں نے وکلاءپر مرچیں پھینکیں اور پتھراﺅ کیا۔ شیخ راحیل کا کہنا تھا مقامی انتظامیہ اور پولیس واقعے کی ذمے دار ہے ہم انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرائیں گے۔ بعدازاں اے پی ایم ایل کے 2 امیدواروں کو گرفتار کر لیا گیا۔ آئی این پی کے مطابق وکلاءکا ایک بڑا گروہ اے پی ایم ایل کے حامیوں پر ٹوٹ پڑا اور لاتوں، گھونسوں، پتھروں اور ڈنڈوں سے متعدد حامیوں کو لہولہان کردیا۔ وکلاء نے نہ صرف سابق صدر کے نہتے حامیوں پر بدترین تشدد کیا بلکہ اپنے لیڈر کی حمایت کیلئے موجود خواتین کارکنوں کو بھی گندے الفاظ کا نشانہ بنایا۔ قابل ذکر ہے پولیس کی اتنی بڑی تعداد میں موجودگی بھی سابق صدر کے نہتے حامیوں کو وکلاءگردی اور ان کے شکنجے سے نہ بچا سکی اور قانون کے محافظ بت بنے تماشا دیکھتے رہے جس کے بعد کچہری چوک میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔

مزیدخبریں