اسلام آباد (نوائے وقت نیوز + اے پی پی) نگران وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو نے ہدایت کی ہے کہ نگران حکومت کا مینڈیٹ صرف آزادانہ اور غیرجانبدارانہ الیکشن کا انعقاد ہے۔ نگران کابینہ کے طرزعمل سے کسی کو شبہ نہیں ہونا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز نگران وفاقی وزیر قانون احمر بلال صوفی سے ملاقات کے دوران تبادلہ خیال کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انتخابات کے شفاف اور غیرجانبدارانہ انعقاد کے امور پر بات چیت کی گئی۔ علاوہ ازیں نگران وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو کی زیرصدارت اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی محکموں میں بلوچستان کے کوٹے پر تقرریوں کا جائزہ لیا گیا۔ نگران وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وفاقی محکموں میں دستیاب تین ہزار پوسٹوں کیلئے مناسب امیدواروں کی درخواستیں وصول نہیں ہوئیں تو دس دن کی توسیع کردی جائے۔ نگران وزیراعظم نے بلوچستان کے کوٹے پر شفاف تقرریوں کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ بلوچستان میں آبادی سے متعلق نیا ڈیٹابیس تیار کیا جائے۔ نگران وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو نے ہدایت کی کہ اشتہارات بلوچستان کے مقامی ذرائع ابلاغ میں بھی دئیے جائیں۔ بلوچستان کی سرکاری آسامیوں پر میرٹ پر بھرتیاں کی جائیں۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن خالی آسامیوں کی بڑے پیمانے پر تشہیر کرے۔ بلوچستان کے کوٹے پر عملدرآمد کرکے شفاف انداز سے ملازمتیں دی جائیں۔ اے پی پی کے مطابق پاکستان میں چین کے سفیر لیو جیان سے ایوان وزیراعظم میں ملاقات کے دوران وزیراعظم جسٹس (ر) میر ہزار خان کھوسو نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنا کر نئی بلندیوں سے ہمکنار کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان اور چین کے درمیان برادرانہ تعلقات استوار ہیں جو گہرے اور آزمودہ ہیں۔ وزیراعظم نے مشرقی چین میں حالیہ زلزلہ سے انسانی جانوں و املاک کے نقصان پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دکھ کی گھڑی میں ہم چینی دوستوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ وزیراعظم نے چین کی جانب سے ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے پاکستان کو فراہم کی جانے والی قابل قدر معاونت کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی گوادر بندرگاہ چین کے حوالے کرنے سے نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہونگے بلکہ پاکستان میں ترقی کی رفتار تیز ہو گی۔ چینی سفیر لیوجیان نے چین کے حوالہ سے خیر سگالی جذبات کے اظہار پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا چین پاکستان کی حمایت اور ہمہ جہت دوستی کی بہت قدر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کو اپنا دوسرا گھر تصور کرتے ہیں۔