پشاور (بیورو رپورٹ) پشاورہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں پولیس تھانہ سربندکے ایس ایچ اوکے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔ فاضل بنچ نے شہریوںکی سہولت کیلئے صوبہ بھر کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے لاپتہ افراد بارے درخواستیں متعلقہ سرکٹ بنچز کو منتقل کرنے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مظہرعالم میانخیل اورجسٹس اکرام اللہ پرمشتمل ڈویژن بنچ نے 12لاپتہ افرادسے متعلق کیسوںکی سماعت کی، اس موقع پرڈپٹی اٹارنی جنرل منظورخلیل اورعنایت اللہ، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل وقاراحمدخان عدالت میںپیش ہوئے جبکہ وکلاء کی ہڑتال کے باعث لاپتہ افرادکے وکلاء عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ دوران سماعت عدات کو بتایا گیا کہ پولیس تھانہ سربند نے 20 نومبر 2012 کو بلال نامی مبینہ خودکش حملہ آور اور ان کے ساتھی جہانگیرکو گرفتار کیا تھا اور اس حوالہ سے پولیس نے ایک پریس کانفرنس میںمذکورہ افراد کو میڈیا کے سامنے بھی پیش کیا تھا تاہم مبینہ خودکش حملہ آور بلال کو اگلے روز انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا لیکن ان کے دوسرے ساتھی جہانگیرکو غائب کیا ہوا ہے جبکہ اس کیس میں ہائی کورٹ نے پریس کانفرنس کرنے والے اہلکاروں کو عدالت میں طلب کر کے جواب بھی مانگی تھی تاہم پولیس عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں کر رہی جس پر فاضل عدالت نے پولیس تھانہ سربندکے ایس ایچ او صفدرخان کے ناقابل ضمانت گرفتاری کے احکامات جاری کر دئیے جبکہ صوبہ کے دیگر اضلاع سے لاپتہ ہونے والے کیسز کو متعلقہ بنچز کومنتقل کرنے کا حکم دے دیا۔