سکھر (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ فوج پر تنقید نہیں ہونی چاہئے۔ سکھر میں میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ حامد میر پر حملہ افسوسناک ہے تاہم فوج پر تنقید نہیں ہونا چاہئے۔ فوج ملک کا محترم ادارہ ہے فوجی سیاچن جیسے خطرناک علاقے میں ہماری حفاظت کر رہے ہیں جبکہ فوج جغرافیائی سرحدوں اور صحافی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ مشرف کے وکیل عدالت میں فوج کو مشرف سے جوڑنا چاہتے ہیں، مشرف کا نام آتے ہی لال مسجد اور اکبر بگٹی کا کیس سامنے آ جاتے ہیں۔ ریلوے کباڑ کی شکل اختیار کر چکا تھا اس کے نظام کو بہتر کیا ہے، نئے انجن آنے سے کارکردگی بہتر ہو جائے گی۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان ریلوے میں کافی بہتری آچکی ہے تاہم مزید بہتری کے لئے ابھی اور وقت لگے گا۔ ریلوے سے سفارش اور رشوت کلچر کا مکمل طور پر خاتمہ کردیا ہے۔ چین سے 5 انجن پاکستان پہنچ چکے ہیں جب کہ بہت جلد مزید انجن بھی پہنچ جائیں گے۔ جن لوگوں نے قوم کے حقوق غصب کئے ان پر تنقید تو ضرور ہوگی جب کہ شیخ رشید سے متعلق ان کا کہنا تھا وہ ناقابل اصلاح ہیں۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ افواج پاکستان پر تنقید برداشت نہیں کریں گے، طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل پیچیدہ مسئلہ ہے، مزاحمتی گروپوں سے مذاکرات کی کوشش کر رہے ہیں۔ روہڑی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے بھی کہا تھا مشرف قانون کے کٹہرے میں آئے گا۔ تین ٹرینوں پر حملے کرنے والے ملزمان کو گرفتار کا جا چکا ہے، سکیورٹی کے لئے حساس علاقوں میں پیٹرول سسٹم کو مربوط بنایا گیا ہے۔ پرویز مشرف مکافات عمل کا شکار اور شیخ رشید ناقابل اصلاح ہیں اور پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو عقد سوئم مبارک ہو۔ اگر میں مشرف کے با رے میں کچھ کہتا ہوں تو کہا جا تا ہے کہ ادارے پر تنقید کی جا رہی ہے مگر ایسا نہیں ہے ادارہ مقدس ہے اور جو سپاہی ملک کی سرحد کی حفا ظت کے لیے سینہ سپر ہوتا ہے وہ ہمارے لئے قابل احترام ہے۔