قبائلی عوام کے حقوق اہم ایشو ہے، آئینی ترامیم کی حمایت کر ینگے: مشاہد حسین

Apr 24, 2014

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ق لیگ کے سیکرٹری جنرل اور سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ مشاہد حسین سید نے کہا ہے قبائلی عوام کے حقوق اہم ایشو ہے اور ان کی جماعت اس سلسلہ میں آئینی ترامیم کی حمایت کرے گی اور قبائلی عوام کے حقوق کی آواز سینیٹ میں اٹھائی جائے گی۔ فاٹا کے ساتھ زیادتی کی جا رہی ہے۔ مشاہد حسین سید نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں سیاسی جماعتوں کی مشترکہ کمیٹی برائے فاٹا اصلاحات کی طرف سے سینیٹرز کو دی جانے والی بریفنگ کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ افراسیاب خٹک‘ عائشہ گل لالئی اور اجمل وزیر نے بھی خطاب کیا۔ شجاعت حسین‘ نوابزادہ محسن علی خان اور کمیٹی کے دوسرے ممبران بھی موجود تھے۔ مشاہد حسین نے کمیٹی ارکان کو متفقہ سفارشات تیار کرنے پر مبارک باد دی۔ افراسیاب خٹک نے سفارشات کی حمایت کی اور کہا سینیٹ کمیٹی فاٹا کے عوام کے حقوق کے لئے آواز بلند کرے گی۔ مشترکہ کمیٹی نے سیاسی جماعتوں پر زور دیا پارلیمنٹ میں فاٹا اصلاحات کے کام کو آگے بڑھایا جائے۔ قبائلی عوام کو وہی حقوق دیئے جائیں جو ملک کے دوسرے علاقوں کے عوام کو حاصل ہیں۔ مشاہد حسین سید نے کہا فاٹا کمیٹی نے سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر اصلاحات کے لئے 11 نکات تیار کئے ہیں۔ ان نکات پر مکمل اتفاق رائے ہے۔ افراسیاب نے کہا سینٹ نے گزشتہ ہفتے ایک قرارداد منظور کی تھی فاٹا کو سٹریٹجک علاقے کے طور پر استعمال کیا گیا۔ عائشہ گل لالئی نے کہا اے جی پی آر کا دائرہ اختیار قبائلی علاقوں تک بڑھایا جائے۔ این ایف سی میں سے فاٹا کو حصہ دیا جائے۔  اجمل وزیر نے کہا سیاسی جماعتوں کی مشترکہ کمیٹی میں برائے فاٹا اصلاحات میں شامل 10 سیاسی جماعتیں تسلیم کرتی ہیں پاکستان کے قبائلی علاقوں کے عوام اپنے مساوی حقوق کے حقدار ہیں۔ 11 متفقہ نکات ہیں کہا گیا ہے فاٹا میں امن قائم کیا جائے۔ آئین کی شق 247 میں ترمیم کر کے قبائلی عوام کے لئے بنیادی حقوق کو یقینی بنایا جائے۔ صدر مملکت کے اختیارات پارلیمنٹ کو منتقل کئے جائیں۔ فاٹا میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔ فاٹا کو جامع پیکیج دیا جائے۔ فاٹا کو پیمرا کے دائرہ اختیار میں لایا جائے۔ میڈیا کو بہتر رسائی دی جائے۔ جرگہ سسٹم کو جمہوری بنایا جائے۔ خاصہ دار اور لیویز کو مزید پیشہ وارانہ اور قوی بنایا جائے۔ فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ قبائلی عوام کو کرنا چاہئے۔

مزیدخبریں