لاہور (سپیشل رپورٹر) جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم قوم کو بھی بتا دیں کہ قلیل مدت میں اربوں روپے کیسے کمائے جاتے ہیں۔ وزیراعظم کے بیٹوں نے اگر سعودی عرب میں پیسہ کمایا تھا تو اسے پاکستان کیوں نہیں لائے۔ ہمیں خوشی ہوتی اگر پاناما لیکس میں ہمارے وزیراعظم کے خاندان کا نام نہ آتا۔ وزیراعظم بلاوجہ برہم نہ ہوں، انکے خاندان کا نام اپوزیشن نے نہیں، پاناما لیکس نے دیا۔ وزیراعظم کے بیٹے نے اقرار کیا کہ انکی آف شور کمپنیاں ہیں۔ وزیراعظم کو قوم پر گلہ کرنے کی بجائے فراخدلی سے خود کو احتساب کیلئے پیش کردینا چاہئے تھا۔ اگر وزیراعظم پہلے دن ہی قوم کو اعتماد میں لیکر تحقیقات کیلئے چیف جسٹس کی نگرانی میں کمیشن بنا دیتے تو اتنا شور نہ اٹھتا۔ احتساب کا موثر نظام ہوتا تو آج حکمرانوں کی کرپشن کے چرچے دنیا بھر میں ہوتے۔ چیف جسٹس کی نگرانی میں کمشن کو اپنی تحقیقات جلد از جلد مکمل کرنی چاہئیں۔ موجودہ طریقہ کار میں وزیر اعظم کا نام شاید 50 سال بعد آئے۔ سب سے پہلے میں خود کو احتساب کیلئے پیش کرتا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کرپشن فری پاکستان تحریک کے سلسلہ میں پشاور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کمشن کے ٹی او آر کو اپوزیشن سے ملکر بنائے جائیں اور اسکی مدت کا تعین کیا جائے۔ کمشن ایک ماہ کے اندر اندر اپنا فیصلہ دے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ وزیراعظم نے اپنے من پسند کمشن کی ضد چھوڑ کر چیف جسٹس کو کمشن بنانے اور اسکی سربراہی کرنے کیلئے خط لکھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کویہ زیب نہیں دیتا کہ وہ قوم یا اپوزیشن کو مورد الزام ٹھہرائیں، پاناما لیکس کا معاملہ عالمی سطح پر سامنے آیا ہے جس میں اب تک تین ملکوں کے وزرائے اعظم استعفیٰ دے چکے ہیں اور ایک صدر کیخلاف مواخذے کی قرارداد پاس ہوچکی۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم پہلے دن ہی معاملے کی تحقیقات کا حکم دیدیتے تو اب تک آف شور کمپنیوں کے شور میں کافی حد تک کمی آجاتی۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ملک میں ایک بے لاگ احتساب کا سلسلہ شروع کیا جائے۔ ہماری کرپشن فری پاکستان تحریک کا عوام ساتھ دیں۔ دریں اثناء سراج الحق نے جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس 26 تا 28 اپریل کو منصورہ میں طلب کر لیا۔ اجلاس میں پانامہ لیکس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور کرپشن فری پاکستان تحریک کے آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا جائیگا۔ دوسری طرف منصورہ میں یوتھ پنجاب کنونشن کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کرپشن کیخلاف ہم گزشتہ 4، 5 ماہ سے احتجاجی تحریک چلا رہے ہیں مگر اللہ کے فضل سے بہت کم عرصے میں ہماری کرپشن فری پاکستان تحریک عوام کے دلوں کی آواز بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان کسی بھی تحریک کا ہراول دستہ ہوتے ہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ ہمیشہ نوجوانوں نے ہی معاشرے میں انقلاب برپا کیا ہے۔ اب بھی اگر ملک کے نوجوان کرپشن فری پاکستان تحریک کیلئے کمربستہ ہوجائیں تو پاکستان کی تقدیر سنور سکتی ہے۔
قلیل مدت میں اربوں کیسے کمائے جاتے ہیں، وزیراعظم قوم کو بھی بتا دیں: سراج الحق
Apr 24, 2016