اسلام آباد (اے پی پی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ و اقتصادی امور سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ورلڈ بینک کی نائب صدر اینے ڈکسن کو ملکی اقتصادی صورتحال سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی بنک پشاور سے کابل تک ہائی وے کی تعمیر کیلئے سرمایہ فراہم کرنے پر رضامند ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بنک پاکستان کی ترقی میں اہم شراکت دار ہے۔ ہم اصلاحات پر مسلسل عمل پیرا ہیں اور اس سلسلہ میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت سی پیک کے تحت منصوبوں پر عمل درآمد کیلئے نجی شعبہ کو زیادہ ترجیح دے رہی ہے اور حکومت کا اپنا عمل دخل محدود ہو گا۔ نجی شعبہ کو سی پیک کے تحت منصوبوں کے انتخاب اور قیام میں ترجیح دی جائے گی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ورلڈ بینک کی ٹیم کو آگاہ کیا کہ پاکستان ان چند ممالک میں سے ایک ہے جو مالیاتی ضابطوں کو یقینی بنا رہا ہے اور اس مقصد کیلئے ایک حکمت عملی وضع کی گئی ہے جس پر بھرپور طریقہ سے عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے سربراہ آئی ایم ایف نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی۔ وفد نے آئی ایم ایف پروگرام کی کامیابی اور اصلاحات پر وزیر خزانہ کو مبارکباد دی۔ وفد کے سربراہ فلپ لی نے کہا کہ آئی ایم ایف پاکستان کے نجی شعبوں میں سرمایہ کاری کا فروغ چاہتا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ عالمی ادارہ آئی ایم ایف چند سرکاری اداروں کی نجکاری میں تعاون کرے۔