تربت: ایف سی کی گاڑی کے قریب بم دھماکہ‘4 اہلکار شہید‘ دہشت گردی مکمل ختم کرینگے‘ خدا کے شہدا کے درجات بلند کرے: وزیراعظم

کوئٹہ + مہمندایجنسی + لاہور (بیورو رپورٹ+ خصوصی نامہ نگار)تربت کے علاقے میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں 4 اہلکار شہید جبکہ 3 زخمی ہوگئے۔ مند میں ایف سی اہلکار سرچ آپریشن کے بعد واپس آرہے تھے کہ نامعلوم افراد نے ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے گاڑی کو نشانہ بنایا۔ فرنٹیر کور بلوچستان نے علاقے کو گھیرے میں لے کر دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ ادھر کوئٹہ میں ناکے پر نہ رکنے پر ایف سی اہلکار کی فائرنگ سے چار افراد زخمی ہوگئے،موٹرسائیکل پر سوار دو افراد حوالدار افضل، حوالدارشفقت اور دو راہگیراحمد اور محبوب زخمی ہوئے۔ ادھر ضلع کیچ کے علاقے زعمران میں نا معلوم افراد نے دو افراد کو قتل کردیا۔ علاوہ ازیں مہمند ایجنسی میں ایف سی کی گاڑی گشت کے دوران بارودی سرنگ سے ٹکرانے کے نتیجے میں ایک ایف سی اہلکار شہید جبکہ دوسرا شدید زخمی ہو گیا۔ وزیراعظم نوازشریف نے تربت میں ایف سی کی گاڑی پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مادر وطن سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا ہے اور شہداء کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے تربت میں ایف سی کی گاڑی کو نشانہ بنانے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ایف سی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے تربت میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ بلوچ کے وزیراعلی نواب ثنا اللہ زہری نے سکیورٹی اہلکاروں پر حملے کی مذمت کی ہے۔ ضلع کیچ کوئٹہ کے جنوب مغرب میں واقع اور بلوچستان کا ایرانسے متصل سرحدی ضلع ہے۔ آصف زرداری نے بھی تربت کے قریب دہشتگردوں کی طرف سے فرنٹیئر کور کے جوانوں پر حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف سی کے جوانوں کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ دی نیشن کے مطابق کالعدم جنگجو گروپ بلوچ لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...