کابل( نیوز ایجنسیاں/رائٹرز/بی بی سی + نوائے وقت رپورٹ ) افغانستان میں فضائی حملوں کے دورا ن القاعدہ کے5ارکان سمیت طالبان اور داعش کے 18جنگجو ہلاک ہوگئے ۔جنوبی صوبہ زابل میں فضائی حملے میں القاعدہ کے رکن سمیت 10شدت پسند مارے گئے ۔ایک گاڑی اور 5موٹرسائیکلیں بھی تباہ کردی گئیں۔مشرقی صوبہ ننگر ہار میں فضائی احملوں اور آرٹلری کے ذریعے کی گئی کاروائی میں 8جنگجو ہلاک ہوگئے ۔ دوسری جانب افغان حکومت نے مزار شریف میں فوجی بیس پر طالبان کے حملے میں ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی ترقیوں کا فیصلہ کیا ہے ۔صدارتی ترجمان حسین شاہ نے صحافیو ںکو بتایا کہ شاہین کور پر حملے کی تحقیقات کی جارہی ہیں ۔فوجیوں کی ہلاکت پر سوگ منایا گیا ۔ صدارتی محل سمیت تمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں کیا گیا جبکہ تمام بڑے اور چھوٹے شہروں میں خصوصی دعاو¿ں کا بھی اہتمام کیا گیا ۔ افغانستان کے عوامی اور سماجی حلقے اس حملے کو ناقص سکیورٹی انتظامات کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔ ان حلقوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ وزارتوں کے انچارج وزراء،خصوصاً وزیر دفاع اور فوج کے سربراہان کے استعفوں کا مطالبہ کیا ہے۔ ”خاما پریس “ کے مطابق طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا ٹویٹر اکاﺅنٹ معطل کردیا گیا ہے ۔طالبان گروپ وسیع پیمانے پر پروپیگنڈہ پھیلانے کیلئے آن لائن نیوز اور سوشل نیٹ ورکنگ سروس کا استعمال کررہا ہے ۔طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا ٹویٹر اکاﺅنٹ افغانستان کے اہم فوجی اڈے پر ہلاکت خیزحملے کے بعد بند کیا گیا ہے ۔
افغانستان میں یوم سوگ، پرچم سرنگوں: وزیر دفاع ، فوجی سربرا ہوں کے استعفے کا مطالبہ
Apr 24, 2017