جب جھوٹ اس قدر عام ہو جائے کہ کوئی سچ بھی بولے تو وہ بھی جھوٹ لگے اور لکھنے والا اسے اپنی قلم کی نوک پر لانے سے کترائے تو آپ سمجھ لیجئے وہ اپنے ضمیر کا قیدی ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے اپنے اس 100 کالموں کے مجموعہ میں ایسے ہی جھوٹ کو اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے۔ ڈاکٹر ابراہیم کہتے ہیں ”میڈیا بہت حد تک آزاد ہوچکا ہے‘ مگر یہاں سچ بولنا اور سچ لکھنا ہرگز سہل نہیں۔“ اس تناظر میں انکے کالم انکے ضمیر اور معاشرے کی ناہمواریوں کی عکاسی کرتے نظر آتے ہیں۔ نئے موضوعات پر خامہ سرائی کے ساتھ ساتھ انہوں نے کچھ پرانے واقعات سے گرد ہٹائی ہے ۔ انکے کالموں کا یہ مجموعہ اپنے اندر قارئین کیلئے گہری دلچسپی لئے ہوئے ہے۔ 463 صفحات کے اس مجموعہ کو انتخاب جدید پریس 18 ایبٹ روڈ لاہور نے شائع کیا ہے ۔ 36309053 ۔ (تبصرہ : سلیم اختر)