ہسپتال بروقت علاج کرتا تو نشوا کو بچایا جاسکتا تھا:رپورٹ

کراچی(نیوز رپوٹر) دارلصحت ہسپتال کی غفلت کے باعث غلط انجیکشن لگنے سے 9 ماہ کی ننھی نشوا کی ہلاکت کے معاملے پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی تشکیل کردہ ماہرین اطفال پر مشتمل دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ محکمہ صحت کو پیش کردی۔دو رکنی کمیٹی میں شامل سول اسپتال کے ماہر اطفال ڈاکٹر ایم این لال اور قومی ادارہ صحت برائے اطفال ڈاکٹر جمال رضا کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق نشوا کی طبیعت دارلصحت اسپتال میں لگائے جانے والے غلط انجکشن کے سبب بگڑی جس نے بچی کے دماغ، دل اور جگر کو شدید متاثر کیا۔رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ اگر دارلصحت اسپتال بروقت درست علاج کرتا تو بچی کی جان بچ سکتی تھی، بچی کے پوسٹ مارٹم کے لئے نمونے حاصل کرلئے گئے ہیں، حتمی رپورٹ نمونوں کے نتائج آنے کے بعد پیش کی جائے گی۔انکوائری رپورٹ میں اسپتال میں صحت کی سہولیات کے فقدان کی نشاندہی کی گئی اور عملے کی تربیت کروانے پر بھی زور دیا گیا۔علاوہ ازیں نشوا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے حوالے سے پولیس سرجن قرار عباسی نے کہا کہ نشوا کے جسم سے لئے گئے نمونے ڈاؤ یونیورسٹی بجھوائے ہیں جہاں سے رپورٹس آنے میں ایک ہفتے کا وقت لگے گا۔پولیس سرجن نے کہا کہ نمونوں کے نتائج آنے کے بعد پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ جاری کریں گے، دارالصحت اور لیاقت نیشنل اسپتال سے بھی نشوا کا پچھلا ریکارڈ منگوایا ہے جس کی مدد سے معاملے کا مکمل جائزہ لیا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن