لاہور‘ جدہ (خصوصی نامہ نگار، نوائے وقت رپورٹ، امیر محمد خان سے) پاکستان بھر میں رمضان المبارک کا چاند نظر نہیں آیا۔ پہلا روزہ کل ہوگا۔ چاروں زونل رویت کمیٹیوں کے اجلاس بھی ہوئے تاہم کسی بھی کمیٹی کو چاند نظر آنے کی شہادت نہ ملی۔ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے مطابق کل بروز ہفتہ یکم رمضان المبارک ہوگی اور آج نماز عشا کے بعد نماز تراویح، سنت و نوافل کا آغاز ہوجائیگا۔ دریں اثناء صوبائی دارالحکومت میں بھی زونل رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ڈائریکٹر جنرل اوقاف و مذہبی امور ڈاکٹر طاہر رضا بخاری، ڈاکٹر عبدالغفور راشد، مفتی انتخاب نوری، مفتی رمضان سیالوی اور آصف اعجاز سمیت دیگر ذمہ داران نے شرکت کی۔ چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ پشاور سمیت ملک کے کسی علاقے سے چاند دیکھنے کی شہادت موصول نہیں ہوئی۔ اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا کہ یکم رمضان المبارک 25اپریل بروز ہفتہ کو ہوگی۔ خلیجی ممالک ‘ امریکہ، کینیڈا، یورپی ممالک اور سعودی عرب‘ متحدہ امارات میں آج پہلا روزہ ہے۔ سعودی عرب میں چاند نظر آ گیا۔ مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ علماء اور مساجد انتظامیہ سے اپیل ہے صدر پاکستان کے 20 نکاتی منشور پر لازمی عمل کریں۔ تمام مساجد میں نمازیوں کو لائن اپ کرنے کیلئے رضاکار مقرر کرنا چاہئیں۔ مساجد سے دریاں‘ چٹائیاں ہٹائی جائیں۔ مسجد کی ہر نماز سے قبل صفائی کی جائے۔ مساجد کے دروازوں پر سینیٹائیزر رکھے جائیں۔ عمر رسیدہ اور نابالغ افراد مساجد نہ آئیں گھروں میں نماز پڑھیں۔ سانس کی بیماری‘ نزلہ‘ زکام یا کوئی اور مرض ہو تو بھی مساجد میں نہ آئیں ۔صدر‘ وزیراعظم اور نور الحق قادری کا مسئلہ کے حل پر شکرگزار ہوں۔ وزیراعظم فنڈ جمع کر رہے ہیں، اہل ثروت افراد دل کھول کر عطیہ دیں۔ مساجد میں اجتماعی افطار کا انتظام نہ کیا جائے۔ اگر کوئی افطاری دینا چاہتا ہے تو وہ مسجد سے لائن میں نکلنے والوں کو باکس میں افطار دے۔ پشاور کے مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے اعلان کیا ہے آج پہلا روزہ ہوگا‘ ایک خاتون سمیت9افراد نے رمضان المبارک کے چاند کو دیکھنے کی شہادت دی ہے۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے رمضان المبارک کی آمد کے موقع پر سعودی عوام، تارکین وطن اور امت مسلمہ کے نام مبارکباد کا پیغام جاری کیا ہے جس میں شاہ سلمان نے اس امر پر زور دیا کہ آزمائش کی گھڑی میں ہمیں ٹھوس جدوجہد جاری رکھنا ہوگی۔ شاہ سلمان نے کہا کہ مساجد میں تراویح اور نماز باجماعت ادا نہ کرنے پر ہمیں دکھ ہے۔ انسانی جانوں کی حفاظت کے شرعی حکم کی تعمیل میں ایسا کیا جارہا ہے۔ دریں اثناء سعودی عرب کی جانب سے رمضان المبارک کے دوران اٹھارہ مختلف اسلامی ممالک کے دس لاکھ روزہ داروں کے لئے افطار کا اہتمام کیا جاے گا جس کے لئے پچاس لاکھ ریال کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ ادھر حرم مکی میں کعبہ کے چاروں اطراف رکاوٹیں ہٹا دی گئی ہیں۔ جبکہ اعلان کے مطابق رمضان المبارک میں تراویح ادا کی جائے گی مگر محدود تعداد کے ساتھ جس میں صرف حرمین کا سٹاف ہوگا اور 10 رکعت ہونگی۔