اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) شہبازشریف کی زیرصدارت جمعرات کو مسلم لیگ (ن) مرکزی مجلس عاملہ (سی۔ای۔سی) کا وڈیو کانفرنس کے ذریعے اجلاس ہوا جس میں کرونا وبا کے پھیلائو پر گہری تشویش اور فکر مندی کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیتا ہے کہ ہر شعبے میں حکومتی فیصلہ سازی میں تذبذب عیاں ہے۔ مزید وقت ضائع کئے بغیر ایک جامع قومی حکمت بنائی جائے کیونکہ قومی حکمت عملی کی عدم موجودگی کی سزا عوام بھگت رہے ہیں۔ اجلاس مقبوضہ جموں وکشمیر کے بہادر بھائیوں، بہنوں سے یک جہتی کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ مقبوضہ وادی میں رہنے والوں کو کرونا وباء سے بچانے کے لئے اقدامات کو یقینی بنائے۔ عالمی قوانین، سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کراتے ہوئے اس ضمن میں انسانی زندگی کے تحفظ کے تقاضے پورے کئے جائیں۔ اجلاس بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کو کرونا وائرس کے پھیلاو کا ذمہ دار قرار دینے اور اسلام مخالف جذبات بھڑکانے کی انتہاء پسند جنونی تنظیم آر ایس ایس کے زیر اثر بی جے پی حکومت کی سوچی سمجھی سازش کی شدید مذمت کرتا ہے۔ اجلاس آزاد ریاست جموں و کشمیر کے وزیراعظم جناب راجہ فاروق حیدر خان اور گلگت بلتستان کے وزیر اعلی جناب حافظ حفیظ الرحمن، ان کے وزراء اور دیگر تمام ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہے کہ انہوں نے کرونا وبا سے نمٹنے میں قابل فخر اور قابل تقلید اقدامات کئے۔ اجلاس کرونا کے خلاف جنگ میں سندھ حکومت کی کاوشوں کو بھی سراہتا ہے۔ اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان کرونا سے نمٹنے اور دیگر منسلکہ امور کے ضمن میں کوئی ہم آہنگی، تعاون اور اشتراک عمل دکھائی نہیں دے رہا۔ قوم کی جان بچانے کے لئے وفاق بڑے بھائی کا کردار ادا کرتے ہوئے صوبوں کی ضروریات، وسائل اور دیگر مطلوبہ سامان کی دستیابی وفراہمی میں بھرپور کردار ادا کرے۔ اجلاس قرار دیتا ہے کہ لاک ڈائون پر واضح پالیسی اپنانے کے ساتھ متبادل معاشی حکمت تیار کی جائے۔ موجودہ حکومت اپنے موقف کی طرح معاشی اقدامات بھی بار بار تبدیل کر رہی ہے جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ حکومت کے پاس کوئی واضح معاشی حکمت عملی یا خاکہ موجود نہیں۔ کرونا کی وجہ سے دنیا میں پیدا ہونے والے معاشی بحران کے سنگین اثرات کے مقابلے کے لئے جلد ازجلد ٹھوس حکمت عملی بنانا ہوگی جو قومی سلامتی اور قومی مفادات کی حفاظت کے تقاضے پورے کرسکے۔ اجلاس حکومت کی گزشتہ 18 ماہ کی معاشی بدانتظامی، نالائقی اور نااہلی کرونا وباء پر ڈالنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ہونے والی بہت بڑی کمی کا فائدہ فی الفور عوام تک پہنچایاجائے اور پٹرول ڈیزل 50 روپے فی لٹر کیاجائے جبکہ بجلی اور گیس کی قیمت پچاس فیصد یا ایک تہائی کم کی جائے۔ مزدور، دیہاڑی دار اور غریب طبقات کو ریلیف اور امداد نہیں مل رہی۔ حکومت ٹائیگر فورس جیسے سیاسی تماشے چھوڑ کر غریب عوام کو امداد اور ریلیف کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے لوکل گورنمٹ کے نظام کو استعمال کرے اور انسانی مسئلے پر سیاست بند کرے۔ اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ ڈاکٹرز، طبی عملے کو حفاظتی کٹس اوردیگر ضروری سامان کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ ڈاکٹرز اور طبی عملہ فرنٹ لائن سولجرز ہیں۔ یہ حفاظتی فصیل گرگئی تو خدانخواستہ کرونا تباہی مچا دے گا۔ مجرمانہ تساہل پسندی کے نتیجے میں بیرون ملک پھنسے ہوئے ان پاکستانیوں کے اہل خانہ شدید پریشان ہیں۔ اجلاس میڈیا کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی صدر شہبازشریف کی جانب سے میڈیا کے لئے پیکج اور بلاسود قرض دینے کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے قرار دیا کہ آئین کے اختیارات عدلیہ، انتظامیہ اور پارلیمنٹ میں تقسیم ہیں جبکہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون تصور ہوتا ہے۔ اجلاس نیب نیازی مذموم گٹھ جوڑ کی شدید مذمت کرتے ہوئے سمجھتا ہے کہ پارٹی صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کو دوبارہ طلبی کا نوٹس قانون، انصاف اور بنیادی حقوق کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ نیب قانون میں ترمیم کی جائے اور اسے آئین، قانون اور انصاف کے تقاضوں کے مطابق بنایاجائے۔ سیاسی مخالفت پر جتنا چاہے گنَد اچھالاجائے، کردار کشی کی جائے، ہم سچ اور حق بیان کرتے رہیں گے۔ اجلاس نے رمضان المبارک میں قائد محمد نوازشریف کی صحت کاملہ کے لئے قوم سے خصوصی دعا کی اپیل بھی کی۔
شہبازشریف نے کہا کہ عمران نیازی کے دماغ میں موجود کنفیوژن کی وجہ سے بہت زیادہ نقصان ہونے کا خطرہ ہے۔ یہ کنفیوژن معیشت سے لے کر معاشی پیکجز اور پالیسی ریٹ کے تعین تک ہر طرف واضح نظر آرہا ہے۔ واضح سوچ اور حکمت عملی نہ ہونے سے صورتحال خدانخواستہ مزید گھمبیر ہوتی جائے گی۔ قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لئے ہم نے ریکوزیشن جمع کرادی ہے۔مزدور، دیہاڑی دار اور غریب حکومتی ریلیف اور امداد کے انتظار میں ہیں۔