واشنگٹن (صباح نیوز) امریکا کے سرکاری ادارے بائیو میڈیکل ایڈوانس ریسرچ اینڈ ڈویلپمینٹ اتھارٹی کے سابق سربراہ ڈاکٹر رک برائٹ نے دعوی کیا ہے کہ انہیں کلوروکوئن سے کرونا کا علاج کرنے کی مخالفت پر عہدے سے ہٹایا گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر رک برائٹ نے پریس کانفرنس کے دوران دعوی کیا کہ انہوں نے بطور ڈائریکٹر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ملیریا کے علاج میں کام آنے والی دوائی کلوروکوئن سے کرونا کے مریضوں کا علاج کرنے کی مخالفت کی تھی۔ڈاکٹر رک برائٹ کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ کلوروکوئن سے کورونا کے مریضوں کا علاج کرنے کی مخالفت پر انہیں بائیو میڈیکل ایڈوانس ریسرچ کے عہدے سے ہٹایا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ انہیں اہم ترین عہدے اور ادارے سے ہٹاکر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) میں سابقہ عہدے سے کم والے عہدے پر تعینات کیا گیا۔ڈاکٹر رک برائٹ کے مطابق وہ سمجھتے ہیں کہ انہیں ہٹائے جانے اور ان کی تنزلی کیے جانے کے پیچھے ان کی جانب سے کلوروکوئن سے کورونا کا علاج کرنے کے اختلافات سمیت سائنسی تحقیق کے بجائے عام روایتی طریقوں سے وبا کے مریضوں کا علاج کرنے کی مخالفت تھی۔