ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کا ترکی بہ ترکی جواب دیا ہے اور سپاہ پاسداران انقلاب کے سربراہ نے یہ دھمکی دی ہے کہ اگر خلیج میں امریکا کے جنگی بحری جہاز ایران کی سکیورٹی کے لیے خطرہ بنے تو انھیں تباہ کردیا جائے گا۔
سپاہ پاسداران انقلاب کے سربراہ بریگیڈئیر جنرل حسین سلامی نے کہا ہے کہ ’’میں نے بحری فوج کو خلیج فارس میں ایران کے فوجی یا غیر فوجی جہازوں کی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والی امریکا کی دہشت گرد فورس کو تباہ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔‘‘
انھوں نے کہا کہ ’’خلیج فارس کی سکیورٹی ایران کی تزویراتی ترجیحات میں شامل ہے۔‘‘
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو کہا تھا کہ انھوں نے امریکی بحریہ کو سمندر میں جہازوں کو ہراساں کرنے والے کسی بھی ایرانی جہاز کو نشانہ بنانے کا حکم دے دیا ہے لیکن بعد میں کہا کہ وہ فوجی محاذ آرائی کے قواعد وضوابط کو تبدیل نہیں کررہے ہیں۔
امریکی فوج کے ایک بیان کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب کی بحریہ کی 11 کشتیاں اور چھوٹے جہاز اس ماہ کے اوائل میں خلیج میں امریکی جہازوں کے خطرناک حد تک نزدیک آگئے تھے۔ امریکی فوج نے اس حرکت کو خطرناک اور اشتعال انگیز قراردیا تھا لیکن ایران نے الٹا امریکا کو اس واقعے کا مورد الزام ٹھہرایا تھا۔
امریکی بحریہ کے پانچویں بیڑے نے ایک بیان میں کہا کہ ’’ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کی بحریہ کے جہازوں نے غیر محفوظ اور غیر پیشہ ورانہ طریقے سے امریکا کے بحری جہازوں کے خلاف کارروائی کی تھی۔انھوں نے خلیج عرب کے شمال میں بین الاقوامی پانیوں میں امریکی جہازوں کے گزرتے وقت یہ کارروائی کی تھی۔‘‘
امریکی فوج کے ایک بیان کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب کی بحریہ کی 11 کشتیاں اور چھوٹے جہاز اس ماہ کے اوائل میں خلیج میں امریکی جہازوں کے خطرناک حد تک نزدیک آگئے تھے۔ امریکی فوج نے اس حرکت کو خطرناک اور اشتعال انگیز قراردیا تھا لیکن ایران نے الٹا امریکا کو اس واقعے کا مورد الزام ٹھہرایا تھا۔
امریکی بحریہ کے پانچویں بیڑے نے ایک بیان میں کہا کہ ’’ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کی بحریہ کے جہازوں نے غیر محفوظ اور غیر پیشہ ورانہ طریقے سے امریکا کے بحری جہازوں کے خلاف کارروائی کی تھی۔انھوں نے خلیج عرب کے شمال میں بین الاقوامی پانیوں میں امریکی جہازوں کے گزرتے وقت یہ کارروائی کی تھی۔‘‘