دُبئی حکومت نے رمضان المبارک میں سحر اور افطار کے اجتماعات میں 10 سے زائد افرادکے اکٹھے ہونے اور باجماعت نماز پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے رمضان المبارک کے حوالے سے ایک گائیڈ لائن جاری کی گئی ہے جس کے مطابق سحر اور فطار کے دوران ایک گھر یا مقام پر10 سے زائد لوگوں کے اکٹھے ہونے پر پابندی ہو گی۔ سحر اور افطار کے ان محدود اجتماعات کے دوران تمام لوگوں کو ایک دوسرے سے محفوظ فاصلے پر بیٹھنا ہو گا تاکہ کورونا وائرس کے پھیلاو کا خدشہ کم سے کم ہو سکے۔مختصر اجتماعات میں لوگوں کے ایک دوسرے سے ہاتھ مِلانے اور گلے مِلنے پر بھی ممانعت ہو گی۔ سحر اور افطار کے دوران صرف خاندان کے چند افراد اور قریبی دوستوں کو بُلایا جا سکتا ہے۔ رمضان کے دوران باجماعت نماز پر پابندی ہو گی۔ البتہ ایک ہی گھر کے افراد گھر کے اندر ہی باجماعت نماز ادا کر سکتے ہیں۔ دیگر گھروں میں موجود بزرگوں اور مشتبہ مریضوں سے ملاقاتیں کرنے سے اجتناب کیا جائے۔ خاندان کے دیگر افراد سے میل جول کم سے کم رکھا جائے۔ گھروں میں کام کرنے والی ملازمائیں کو بھی تاکید کر دی جائے کہ وہ گھر سے باہر دیگر افراد سے رابطہ نہ رکھیں، نہ کسی سے خوراک اور دیگر اشیاءقبول کریں۔