واشنگٹن(اے پی پی)امریکی افواج نے افغانستان سے اپنے انخلا کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق یکم مئی کو انخلا کے آغاز سے پہلے امریکی فوج نے اپنا ساز و سامان واپس بھجوانے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اورمقامی ٹھیکیداروں سے اپنے معاہدے ختم کرنا شروع کر دیئے ہیں۔امریکی محکمہ دفاع کے ایک عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پربتایا کہ امریکی فوج اپنا ساز و سامان واپس بھیج رہی ہے اور کوڑا کرکٹ اٹھانے اور دیکھ بھال کے کام کیلئے مقامی ٹھیکیداروں سے اپنے معاہدے ختم کررہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے زیادہ تر فوجی سازو سامان فضائی راستے سے واپس بھیجا جائے گا۔ایسا سامان جو واپس امریکا نہیں بھیجا جائے گا اور نہ ہی افغان نیشنل سکیورٹی فورس کے حوالے کیا جائے گا، وہ ٹھیکیداروں کو بیچ دیا جائے گا جو اِسے مقامی مارکیٹ میں بیچیں گے۔عہدیدار کا کہنا تھا کہ بہت ممکن ہے کہ آپ اس سامان کو بطور سکریپ بازاروں میں دیکھیں۔ عہدیدارکے مطابق آئندہ چند ہفتوں تک وہاں سے فوج کے انخلا کا عمل شروع نہیں ہو گا تاوقتیکہ باقی چھانیاں بھی بند کر دی جائیں۔ایسے اشارے بھی ملے ہیں کہ انخلا کا عمل 11 ستمبر سے پہلے ہی مکمل ہو جائے۔ اس سال 11 ستمبر کو امریکہ پر القاعدہ کے حملے کو 20 برس گزر جائیں گے۔ یہی واقعی افغانستان پر امریکی حملے کا موجب بنا تھا۔اس فوجی انخلا کو صدر جو بائیڈن 20 برسوں پر محیط امریکہ کی طویل ترین جنگ کے خاتمے کا نام دیتے ہیں۔ افغانستان میں اس وقت امریکہ کے قریباً 2500 اور اتحادی افواج کے تقریباً 7000 ہزار فوجی موجود ہیں۔