کرونا بھارت میں پھر قیامت خیز دن 3لاکھ سے زائد کیسز 2255اموات

ممبئی (اے پی پی‘ نوائے وقت رپورٹ) بھارت کی ریاست مہاراشٹر کے شہر  وسائی ورار میں ہسپتال  کے انتہائی نگہداشت کے یونٹ (آئی سی یو) میں آگ لگنے سے کرونا وائرس سے متاثرہ 13  مریض ہلاک ہو گئے ہیں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق  فائر ڈیپارٹمنٹ کے عہدیدار موریسن کھواڑی نے بتایا کہ جمعہ کی علی الصبح3 بجے   شہر وسائی ورار کے وجے ویلا بھوجے کے  آئی سی یو میں اچانگ آگ لگ گئی جس کے باعث  کرونا وائرس کے 13 مریض جھلس کر ہلاک ہو گئے جبکہ 4 مریضوں کو  دوسرے ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ دریں اثناء بھارت میں کرونا وائرس نے تباہی مچا رکھی ہے۔ مسلسل دوسرے روز 3 لاکھ سے زائد مریض سامنے آئے۔ دلی کے 6 ہسپتالوں میں آکسیجن بالکل ختم ہو چکی ہے۔ کئی مریض ہلاک ہو گئے۔ مجموعی طور پر 2255  مریض ہلاک ہوئے۔ بھارت کرونا کا گڑھ بن گیا، ایک ہی روز ریکارڈ تین لاکھ بتیس ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے، مزید دو ہزار دو سو پچپن لوگوں کی موت ہوئی۔ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ ستاسی ہزار سے تجاوز کر گئی۔ دلی کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ شہر کے 6 ہسپتالوں میں آکسیجن بالکل ختم ہو چکی ہے اور دوسرے کئی ہسپتالوں میں چند گھنٹوں کی آکسیجن باقی رہ گئی ہے۔ آکسیجن کے انتظار میں کئی مریض ہلاک ہو گئے ہیں۔ ہسپتالوں کے باہر مریضوں کی لائنیں لگی ہوئی ہیں، مہاراشٹرا، دلی، اتر پردیش اور کرناٹکا سمیت کئی ریاستوں میں مہلک وائرس سے مرنے والوں کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے بھی جگہ کم پڑنے لگی۔ چین نے بھارت کو کرونا پر قابو پانے کے لیے مدد کی پیش کش کی ہے۔ کئی ہسپتالوں کے باہر مریض سلنڈروں کے ساتھ سڑکوں اور فٹ پاتھوں  پر لیٹے دکھائی دیتے ہیں۔ بھارتی  پولیس نے مسلمانوں سے نمازوں  کے بعد دعائیں کرنے کی اپیل کی ہے۔  بھارت میں کرونا سے صورتحال بدترین ہونے کے بعد ہسپتالوں میں  بیڈ کم پڑ گئے۔ لوگوں نے اپنے  پیاروں کی میتیں  لینے سے انکار کر دیا ہے۔ مسلمان رضا کاروں نے آخری رسومات ادا کرنا شروع کر دیں۔ لاشوں کو دفنانے اور جلانے کیلئے جگہ بھی کم پڑ گئی۔ نئی دہلی میں آکسیجن کی کمی سے 25 کرونا مریض چل بسے۔بھارت میں کرونا وائرس کی ابتر صورتحال پر کانگریس رہنما راہول گاندھی نے آکسیجن کی قلت اور آئی سی یو بیڈز کی کمی کے موجودہ بحران کا ذمہ دار مودی حکومت کو قرار دے دیا۔ کرونا کے بحران کے حوالے سے راہول گاندھی نے سوشل میڈیا پر مودی حکومت پر تنقید کی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...