اسلام آباد+ لاہور (نمائندہ خصوصی+ نیوز رپورٹر) ایوان صدر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے حکم سے متعلق وزیراعظم آفس سے 23 اپریل 2022 کو موصول ہونے والی سمری آئین کے مطابق صدر مملکت کے زیر غور ہے، واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے صدر مملکت کو ہدایت کی تھی کی وہ وزیراعلیٰ پنجاب سے حلف لینے لے لئے نمائندہ مقرر کریں، پی ایم ہاؤس نے رٹ پٹیشن کے حوالے سے عدالت عالیہ کا حکم اور حلف لینے کیلئے نمائندہ مقرر کرنے کی سمری کے ساتھ صدر مملکت کو بھیج دیا، دریں اثناء لاہور میں صدر مملکت کی طرف سے حمزہ شہباز سے حلف کیلئے نمائندہ مقرر کرنے کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ سینٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی نے صدر مملکت سے ملاقات کی تھی، اور یہ تاثر تھا کہ صدر مملکت صادق سنجرانی کو حمزہ شہباز شریف کا حلف لینے کے لئے لاہور جانے کی ہدایت کریں گے اور وہ لاہور جائیں گے، ذرائع کا کہنا تھا کہ صدر مملکت کے نامزدد فرد کو لاہور لے جانے کیلئے ایک طیارہ بھی ایئرپورٹ پر موجود تھا جو بعدازاں خالی واپس چلا گیا، لاہور سے نیوز رپورٹر کے مطابق نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی حلف برداری کے معاملے کی گتھی سلجھ نہ سکی۔ پنجاب حکومت کی جانب سے خصوصی طیارہ اسلام آباد بھیجا گیا جس میں چئیرمین سینٹ کو لاہور لایا جانا تھا، مگر ان کے عملے نے بتایا کہ انہیں ایسی کوئی اطلاع نہیں دی گئی جس کے بعد طیارہ خالی لاہور واپس آگیا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ صادق سنجرانی اسلام آباد میں موجود نہیں ہیں۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ کی حلف برداری میں وزیراعظم شہباز شریف بھی شریک ہونا تھے مگر وہ دورہ کوئٹہ پر تھے حلف برداری کی تقریب ہفتے کی سہ پہر چار بجے رکھی گئی تھی جس کا وقت آگے کردیا گیا۔ حلف کیلئے ہنگامی اقدامات کئے گئے، گورنر ہاؤس میں تیاریاں بھی مکمل تھیں۔