اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف، سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ دھمکی آمیز خط کے معاملے پر ان کیمرہ نہیں کھلی سماعت کی جائے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کے بعد سپریم کورٹ کو یہ کام بہت پہلے کرنا چاہئے تھا میں نے آج اپنی پارٹی کے اجلاس میں کہہ دیا ہے کہ وہ گائوں گائوں، شہر شہر کارکنان کو اکٹھا کریں عید کے بعد میں اسلام آباد آنے کی کال دوں گا اسلام آباد، پشاور، کراچی اور لاہور کے جلسوں سے ثابت ہو گیا ہے کہ مراسلے کے بعد قومی خودمختاری اور آزادی کے مسئلے پر لوگوں میں کس قدر غم و غصہ موجود ہے اوورسیز پاکستانیوں نے ملک میں 31 ارب ڈالر بھیجے جبکہ آئی ایم ایف سے صرف چھ ارب ڈالر ملے موجودہ امپورٹڈ حکومت اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم کرنا چاہتی ہے الیکٹرونک ووٹنگ مشین وقت کی ضرورت ہے چیف الیکشن کمشنر کو مستعفی ہو جانا چاہئے کیونکہ وہ نیوٹرل نہیں ہیں ہمارے لوگوں کے خلاف تیزی سے فیصلے کرتے ہیں فارن فنڈنگ کیس میں صرف پی ٹی آئی نہیں دیگر جماعتوں کے خلاف بھی سماعت کی جائے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے تسلیم کیا کہ مراسلہ ایک حقیقت ہے وزیراعظم کے خلاف سازش کی گئی اللہ تعالیٰ کے ہاں دیر لگتی ہے مگر سچ جلد سامنے آجاتا ہے قومی سلامتی کمیٹی نے کنفرم کردیا دھمکی آمیز خط بھیجا گیا اتحادیوں اور دیگر لوگوں میں زیادہ تر افراد کو علم نہیں تھا کہ وہ سازش کا حصہ بن گئے ہیں لیکن مجھے جنوری میں اس سازش کا معلوم ہوگیا تھا کہ لندن میں بیٹھا شخص سازش میں شریک ہے اور پاکستان میں شہباز شریف اور آصف زرداری اس سازش میں شامل تھے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے کہتا ہوں کہ آپ نے جس طرح ڈپٹی سپیکر سے متعلق حکم دیا اب خط کے معاملے کو بھی دیکھیں سپریم کورٹ کو اب یہ کرنا چاہیے جو کام پہلے کرنا تھا ہمارا حلف پاکستان کی خودمختاری ہوتا ہے سپریم کورٹ خط کے معاملے پر کھلی سماعت کرے مراسلے میں جو زبان استعمال کی گئی وہ تکبرآمیز تھی اگر نوٹس نہ لیا تو آئندہ ہمارا کوئی بھی وزیراعظم دھمکی ملنے پر سامنے کھڑا نہیں ہوسکے گا۔ ملک کا قرضہ چار گنا بڑھ گیا کیوں کہ کرپٹ لوگ حکومت میں آگئے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ ہمارے ادارے اگر آج اس قوم کی خودمختاری کیلئے کھڑے نہیں ہوئے تو ہمارے بچوں کا بھی مستقبل غلامی اور خطرے میں رہیگا جن لوگوں نے ہمارے حلقوں سے منتخب ہوکر غداری کی تو کیا یہ اہم نہیں کہ الیکشن کمشن اس کا نوٹس لے؟ اس بات پر چیف الیکشن کمشنر مستعفی ہوں۔ ملکی خودمختاری کے معاملے پر اسلام آباد کی طرف عوام کا بڑا سمندر آئے گا، پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ اتنے سارے ضمانت پر رہا کریمنل لوگ اقتدار میں آجائیں اس وقت 60 سے 70 فیصد لوگ موجودہ حکومت میں ایسے ہیں جو عدالتوں سے ضمانت پر ہیں اس حکومت نے اداروں میں اپنے لوگ بٹھانے ہیں تاکہ اپنے اپنے مالی جرائم کے ریکارڈ میں ہیر پھیر کرائے انہوں نے کہا کہ میں جلد کال دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ ای سی ایل کے قوانین میں تبدیلی پر اعتراض ہے میں توکہتا ہوں کہ ای سی ایل کو سخت کیا جائے اورمیرا نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیں کیونکہ میں بالکل باہر نہیں جانا چاہتا عمران خان نے کہا کہ کیا جن لوگوں نے اپنے حلف سے غداری کی کیا عدالتوں کو ان کے خلاف روزانہ سماعت نہیں کرنی چاہیے، ایسی زبان کبھی استعمال نہیں کی جاتی چھوٹا سا بھی ملک ہو تو اس سے بھی ایسی بات نہیں کی جاتی جس طرح ہمیں کہا گیا ایک مرتبہ ذوالفقارعلی بھٹو اور دوسری بارصدر مشرف کو دھمکی دی گئی تھی مشرف تو اس دھمکی پرچاروں شانے چت ہوگئے۔ میرے دور میں یہ دھمکی استعمال کی گئی امریکی انڈر سیکرٹری آف سٹیٹ نے ہمارے سفیر سے دھمکی آمیز بات کی۔