لاہور(کامرس ڈیسک )لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں نعمان کبیر، سینئر نائب صدر میاں رحمن عزیز چن اور نائب صدر حارث عتیق نے حکومت پر زور دیا ہے کہ پبلک سیکٹر انٹرپرائز پر زور دیا ہے کہ تمام پبلک سیکٹر انٹرپرائزز کو فوری طور پر ازسرنو تشکیل دیا جائے کیونکہ ان کی اکثریت مطلوبہ نتائج دینے میں ناکام رہی ہے اور قومی خزانے پر ایک بڑا بوجھ بن چکی ہے، حکومت کو اس سلسلے میں ایک واضح منصوبہ ترتیب دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو قومی خزانے کو ہونے والے بھاری نقصان پر قابو پانے کے لیے غیر معمولی منصوبہ بندی کرنا ہو گی ، انہوں نے کہا کہ ان نقصان دہ انٹرپرائزز کو کاروباری شعبہ پر عائد ڈیوٹیوں اور ٹیکسوں کے ذریعے ہی چلایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر 2021ء میں پبلک سیکٹر انٹرپرائزز کے قرضہ جات کا حجم 1785ارب روپے رہا۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ حکومت نقصان دہ پبلک سیکٹر انٹرپرائزز کی بحالی کے لیے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے یا پھر نجکاری کا راستہ اختیارکرے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ، برطانیہ اور جاپان جیسے ترقی یافتہ ممالک میں پبلک سیکٹر انٹرپرائزز سماجی و معاشی ترقی میں بہت اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ نقصان دہ پبلک سیکٹرانٹرپرائزز کی بحالی کے لیے سرکاری و نجی شعبہ کے ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پبلک سیکٹر انٹرپرائزز پاکستان کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرسکتے ہیں، ان کی بحالی پاکستان کی معاشی بقا ء کیلئے بہت ضروری ہے لہٰذا حکومت اس سلسلے میں فوری اقدامات اٹھائے۔
معاشی بقا ء کیلئے پبلک سیکٹر انٹرپرائزز کی بحالی ضروری ہے‘لاہور چیمبر
Apr 24, 2022