اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی کیپٹن(ر) محمد خرم آغا نے کہا ہے کہ خضدار۔کچلاک شاہراہ کی بحالی اور اسے دوہرا کرنے سے ملحقہ علاقوں کی تجارتی،معاشی اور کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوجائے گا،جبکہ لوگوں کو روزگار کے خاطر خواہ مواقع میسرآئیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف کو خضدار۔کچلاک شاہراہ کے منصوبے بارے مفصل بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔وزیر اعظم نے اس موقع پر اپنے ایک روزہ دورہ بلوچستان کے دوران خضدار۔کچلاک شاہراہ کی بحالی اور اسے دوہرا کرنے کے تعمیری عمل کا باقاعدہ سنگِ بنیاد رکھا۔چیئرمین این ایچ اے کیپٹن(ر) محمد خرم آغا نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ ابتدائی طور پر خضدار۔کچلاک شاہراہ کے دو سیکشنز جن کی لمبائی102 کلومیٹر ہے،پر تعمیری کام شروع کر دیا گیاہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ شاہراہ کراچی۔کوئٹہ۔چمن شاہراہ N-25 کا حصہ ہے،جسے دوہرا کیا جارہا ہے۔2021-22ء میں اس شاہراہ کے تعمیری عمل کیلئے 3000 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چار رویہ اس شاہراہ پر 37پْل اور1000 کلورٹس تعمیر کئے جائیں گے۔چیئرمین این ایچ اے کیپٹن(ر) محمد خرم آغا نے وزیر اعظم کو بتایا کہ خضدار۔کچلاک شاہراہ کے سیکشن ون کی کنٹریکٹ لاگت8786 ملین روپے جبکہ سیکشن ٹو کی کنٹریکٹ لاگت9271 ملین رو پے ہے۔انہوں نے کہا کہ اس شاہراہ کی کشادگی بلوچستان کے عوام اور یہاں کی حکومت کا دیرینہ مطالبہ تھا۔اس منصوبہ کی تکمیل کا دورانیہ 3 سال ہے۔اس سڑک کی کشادگی سے یہاں کے عوام کا معیار زندگی بلند ہوگا اور معاشی ترقی پر نہایت مثبت اثر پڑے گا۔
خرم آغا