نیوزوفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ دو خواتین کے درمیان بات چیت کی مبینہ آڈیوانتہائی تشویشناک ہے ، اعلیٰ عدلیہ کو فوری اس کا سوموٹو نوٹس لیناچاہیے تاکہ اس کے اصل حقائق اور اس کا پس منظر سامنے آسکے۔ فیصل آباد میں میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ اس آ ڈیو لیک میں اعلیٰ عدلیہ کی بعض شخصیات کا نام لیکر جو گفتگو کی گئی ہے اس پر ہر پاکستانی کو تشویش ہے کیونکہ گھریلو خواتین کو اس قسم کی نامناسب گفتگو نہیں کرنی چاہیے،یہی نہیں بلکہ جس نے یہ ٹیپ ریکارڈ کی اس کا بھی احتساب اور جس کی یہ مبینہ ٹیپ ہے اس کے خلاف بھی سخت ترین کاروائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر گھریلو خواتین مبینہ طور پر کسی پارٹی کے لوگوں کو غداری پر اکسائیں گی اور اس قسم کی مبینہ متنازعہ بات چیت کریں گی تو اس کے اثرات بھی ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ قبل ازیں چوہدری پرویز الٰہی کی بھی ایک آڈیو لیک ہوئی تھی لہٰذا اگر ان آڈیوز میں کی جانیوالی گفتگو درست ہے تو اس کی پوچھ گچھ ضرور ہونی چاہیے۔