پرائس کنٹرول، سرکاری زمینوں پر قبضے، تجاوزات، ذخیرہ اندوزی کیخلاف کارروائی

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے پنجاب میں پراونشنل انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی۔ ہر ڈسٹرکٹ اور تحصیل میں بھی انفورسمنٹ اتھارٹیز قائم کی جائیں گی۔ صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی کی سربراہی چیف سیکرٹری کریں گے، ڈی جی بھی تعینات ہوگا۔ ڈسٹرکٹ انفورسمنٹ اتھارٹی، ڈپٹی کمشنر جبکہ تحصیل انفورسمنٹ اتھارٹی کا سربراہ اے سی ہوگا۔ انفورسمنٹ اتھارٹیز سرکاری اراضی پر قبضوں سمیت دیگر سپیشل ٹاسک سرانجام دیں گی۔ وزیراعلیٰ کی زیرصدارت انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام سے متعلق اجلاس میں صوبائی ڈسٹرکٹ اور تحصیل کی سطح پر انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کیلئے قانون سازی کا عمل فوری شروع کرنے کی ہدایت کی۔ انفورسمنٹ اتھارٹیز کے قیام کیلئے11 قوانین، رولز اور آرڈیننس میں ترامیم کی سفارشات پیش کی گئی۔ وزیر اعلیٰ نے منظوری دے دی۔ انفورسمنٹ اتھارٹی کو پرائس کنٹرول، سرکاری زمینوں پر قبضہ، تجاوزات اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائی کے اختیارات ہوں گے۔ تحصیل انفورسمنٹ یونٹ کے زیر نگرانی تحصیل کی سطح پر پولیس سٹیشن اور سپیشل فورس قائم کی جائے گی۔ تحصیل انفورسمنٹ اتھارٹی میں یونٹ انچارج، انوسٹی گیشن آفیسرز، انفورسمنٹ افسر اور کانسٹیبل تعینات ہوں گے۔ تحصیل انفورسمنٹ یونٹ کو قانون پر عملدرآمد کے علاوہ مقدمہ درج کرنے، تحقیقات اور گرفتاری کے اختیارات بھی حاصل ہوں گے۔ مانیٹرنگ کے لئے صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی اور ڈسٹرکٹ انفورسمنٹ اتھارٹی کے دفاتر بھی قائم کئے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے انفورسمنٹ اتھارٹیز کو 6 ماہ میں فنکشنل کرنے کی ہدایت کی۔

ای پیپر دی نیشن