وفاقی حکومت کا چینی کی ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں ملکی ضرورت سے زائد چینی برآمد کرنے کی درخواست پر غور لیا گیا، اس اجلاس کے دوران شوگر ملز ایسوسی ایشن کے دیئے گئے اعداد و شمار کا بھی جائزہ لیا گیا، وزیراعظم نے دونوں تجاویز میں فرق کا دوبارہ جائزہ لینے کی ہدایت کی اور کہا کہ چینی کی قیمتیں مستحکم رکھنے کے لیے اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے۔ بتایا گیا ہے کہ اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر داخلہ محسن نقوی اور صوبائی حکومتوں کو چینی کی سمگلنگ روکنے کی ہدایت کی، انہوں نے چینی کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف کریک ڈاؤن کی بھی ہدایت کی، وزیراعظم نے کہا کہ چینی کی طلب اور رسد کا جائزہ لے کر ایک ہفتے میں دوبارہ رپورٹ پیش کی جائے۔ دوسری طرف چینی کی قیمت کی ڈبل سینچری ہو جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے کیوں کہ اوپن مارکیٹ میں چینی کی قیمت نے پھر سے سر اٹھانا شروع کر دیا ہے جہاں ایک ہفتے کے دوران چینی کی فی بوری قیمت میں 500 روپے تک کا اضافہ ہو چکا ہے، جس کی وجہ یہ ہے کہ ملک بھر کے مختلف علاقوں میں چینی مافیا بے لگام ہونے لگا ہےاور مصنوعی قلت پر قابو نہ پایا جاسکا، ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی بوری 7200 روپے تک فروخت ہونے لگی ہے،اوپن مارکیٹ میں چینی کی قیمت نے بھی سر اٹھانا شروع کر دیا ہے جس کے بعد چینی کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے،چینی کی ایکس مل پرائس میں بھی ایک سے دو روپے تک کا اضافہ کردیا گیا ہے جب کہ پرچون میں چینی 155 سے 160 روپے کلو تک فروخت ہورہی ہے۔بتایا جارہا ہے کہ موجودہ اضافے کے بعد گزشتہ ایک ہفتے کے دوران چینی کی فی بوری قیمت میں 500 روپے تک کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، آہستہ آہستہ چینی کی قیمت میں بڑھوتری مسلسل جاری ہے اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہونے پر ٹرانسپورٹیشن کے نام پر بھی چینی مہنگی کی جانے لگی ہے، شوگر ملز ایسوسی ایشن کی طرف سے 15 لاکھ میٹرک ٹن چینی اضافی قرار دے کر بیرون ملک بھجوانے کی اجازت کی کوششوں سے اوپن مارکیٹ میں چینی کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، اس حوالے سے چینی کے ڈیلرز کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں چینی نایاب ہے اس لئے ہمیں مل نہیں رہی جس کی وجہ سے ہم قیمتوں میں اضافہ کرنے پر مجبور ہیں۔ مختلف شہروں کی کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن نے چینی کی بیرون ملک بھجوانے کی کوششوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ایسا کرنے سے مستقبل قریب میں چینی کا بحران پیدا ہو جائے گا، چینی دوبارہ180 روپے سے200 روپے کلو تک پہنچ جائیگی‘ جب کہ شوگر ملز ایسوایشن (پنجاب زون ) کے ترجمان نے کہا ہے کہ ’یہ حقائق درست نہیں کہ چینی کی ایکس مل قیمتیں 145 روپے سے بڑھ کر 150 روپے فی کلو ہو گئی ہے‘۔
حکومت کا چینی کی ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
Apr 24, 2024 | 12:18