ملکی ترقی کیلیے ناپسندیدہ فیصلے بھی کریں گے: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ معاشی استحکام کا ہے ملکی ترقی کے لیے ناپسندیدہ فیصلے بھی کرنا پڑے تو کریں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے دورہ کراچی کے موقع پر وزیراعلیٰ ہاؤس میں اعلیٰ سطح اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ معاشی استحکام کا ہے۔ معاشی استحکام کیلیے وفاق اور صوبوں کو قریبی تعلق بنانا پڑے گا ملکی ترقی کے لیے ناپسندیدہ فیصلے بھی کرنا پڑے تو کریں گے۔شہباز شریف نے کہا کہ سندھ اور پنجاب سمیت کسی بھی صوبے کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے۔ ہمیں آپس میں ہم آہنگی اور یکسوئی کی ضرورت ہے۔ چاروں صوبوں کی ترقی کے لیے مواقع بروئے کار لائیں گے اور عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر کل کراچی میں موجود تھے۔ امید کرتے ہیں آئندہ ہفتوں میں سرمایہ کاری کیلیے غیر ملکی وفد آئیں گے اور آنے والے مہینوں میں غیر ملکی سرمایہ بھی ملک میں آئے گا۔شہباز شریف نے کہا کہ 8 فروری کے الیکشن کے نتیجے میں وفاق میں اسپلٹ مینڈیٹ ہے۔ مراد علی شاہ سے بھائیوں جیسا تعلق ہے۔ وفاقی وزرا سے گزارش کروں گا کہ سندھ سے قریبی تعلق رکھیں۔اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے اپنی اور صوبائی کابینہ کی جانب سے شہباز شریف کو وزیراعلیٰ منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پہلے 2022 میں مل کر سفر شروع کیا تھا۔ اچھی بات ہے کہ ہماری اور آپ کی طرف سے وہی لوگ چیزیں سنبھال رہے ہیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ اس وقت سندھ کی نمائندگی بہت زیادہ ہے اور سندھ کے عوام کو آپ سےبہت امیدیں ہیں۔شہبازشریف نے کہا کہ ایرانی صدر تشریف لائے، آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں ایسے اور بھی وفد آئیں گے، سرمایہ کاری کیلئے بھی وفد پاکستان کا رخ کریں گے. ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے تو خوشحالی و ترقی کی گاڑی آگے بڑھے گی.  ترقی و خوشحالی کیلئے مل کر کام کریں گے اوراس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن