سپریم کورٹ نے ملٹری کورٹس کیس کی سماعت کا معاملہ پھرپریکٹس اینڈ پروسیجرکمیٹی کوبھجوادیا۔سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی جس میں عدالت نے مرکزی درخواست گزاروں کے اعتراض کے بعد معاملہ پریکٹس اینڈ پروسیجرکمیٹی کو بھجوایا دیا۔دوران سماعت جسٹس مسرت ہلالی نے اعتزاز احسن سے دلچسپ مکالمہ بھی کیا، اعتزاز احسن نے کہا کہ سپریم کورٹ جب ایک معاملے کو طے کردے اسے نہیں چھیڑا جاسکتا، شیر کو اپنی طاقت کا اندازہ نہیں ہوتا۔دوسری جانب دوران سماعت صحافی حفیظ اللہ نیازی جذباتی ہوگئے اور انہوں نے کہا کہ میرا بیٹا حسان نیازی لاپتا ہے، میری اس سے ملاقات نہیں ہورہی،مجھے رات کو نیند نہیں آتی۔حفیظ اللہ نیازی نے عدالت کے سامنے ہاتھ جوڑدیے اور کہا کہ میری بیٹے سے ملاقات نہیں کرائی جارہی۔عدالت نے اٹارنی جنرل کوحسان نیازی کے بارے میں تفصیلات معلوم کرکے آگاہ کرنے کی ہدایت کردی۔دوران سماعت وکیل حامد خان نے کہا کہ ہم نے رٹ بھی دائرکررکھی ہے، اس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ ابھی تو بینچ پر ہی اعتراض ہو رہا ہے کہ 9 رکنی لارجر بینچ بنے گا یا 6 رکنی بینچ ہی کیس سنے گا؟