ضلع جعفرآباد کا ملک کے دیگرحصوں سے زمینی رابطہ گیارہویں روز بھی منقطع رہا، شہرسے سیلابی پانی کے نکاس کیلئے ابھی تک کوئی کوشش نہیں کی گئی۔

Aug 24, 2010 | 12:16

سفیر یاؤ جنگ
دریائے سندھ میں آنے والے تاریخ کے بدترین سیلاب نے جہاں ملک کے مختلف علاقوں کو تباہی سے دوچار کیا ہے وہاں بلوچستان کا ضلع جعفرآباد بھی تباہ حالی کا منظرپیش کررہا ہے۔ سینکڑوں افراد تاحال سیلاب میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ٹرینوں اور ٹرکوں کی آمدورفت بند ہونے سے شہرمیں غذائی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ کمشنر نصیرآباد ڈویژن نصیب اللہ نے وقت نیوز سے گفتگو میں کہا کہ جعفرآباد شہر میں کھڑے پانی کو نکالنے کیلئے حکام سے جدید مشینری طلب کرلی گئی ہے۔ ان کا کہناتھا کہ کوشش ہے کہ جعفرآباد سے سیلابی پانی کا نکاس دو تین روز میں مکمل کرلیا جائے تاکہ لوگوں کی اپنے گھروں میں واپسی ممکن ہوسکے۔ادھر سیلاب کے باعث متاثرین میں وبائی امراض بھی تیزی سے پھیل رہے ہیں۔ جبکہ سیکرٹری صحت صوبہ بلوچستان جلال خان مندوخیل کا کہنا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ستر لاکھ روپے کی ادویات بھجوا دی گئی ہیں۔ صوبہ میں موجود این ڈی ایم اے کےحکام کے مطابق نصیرآباد،سبی جعفرآباد اور کوئٹہ میں قائم ریلیف کیمپوں میں  لوگوں کو  پینے کا صاف پانی اور دو وقت کا کھانا فراہم کیا جارہا ہے جبکہ سیلاب متاثرین کی سہولت کیلئے ان کیمپوں میں طبی مراکز بھی قائم کیے گئے ہیں۔
مزیدخبریں