بھارتی آبی جارحیت سے لاکھوں ایکڑ پر چاول، کپاس کی فصلیں تباہ ہو گئیں: حافظ سعید

Aug 24, 2013

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعة الدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بھارتی آبی جارحیت کے نتیجہ میں لاکھوں ایکڑ اراضی پر چاول اور کپاس کی کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ پنجاب میں تباہی پھیلانے کے بعد سیلاب سندھ کا رخ کرچکا ہے۔ ملک بھر کے مختلف شہروں و علاقوں میں لاکھوں پاکستانی سخت مشکلات اور آزمائش سے دوچار ہیں۔ جماعة الدعوة ہر شہر و علاقے میں ریلیف و ریسکیو آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے، ہزاروں رضاکار امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں اور متاثرین کو پکی پکائی خوراک، خشک راشن، خیمے، ادویات اور دیگر اشیاءفراہم کی جا رہی ہیں۔ پوری قوم سیلاب متاثرین کی مدد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے۔ شام میں بے گناہ مسلمانوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ جامع مسجد القادسیہ میں نماز جمعہ کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا بھارت کی طرف سے شدید بارشوں کے موسم میں دریاﺅں میں پانی چھوڑنے سے آنے والے سیلاب سے سیالکوٹ، گوجرانوالہ، کامونکی، مریدکے اور لاہور کے مضافاتی علاقوں سمیت جھنگ، چنیوٹ اور ملتان کے مختلف مقامات پر زبردست نقصانات ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے ہونیوالے نقصانات ابھی تک کھل کر بیان نہیں کئے جا رہے۔ متاثرین کی مدد کیلئے سیاسی جماعتوں کی سرگرمیاں کہیں نظر نہیں آرہیں، یہ روش درست نہیں ہے۔ متاثرین کی مدد کیلئے بہت زیادہ کام کی ضرورت ہے۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ ہندوﺅں، صلیبیوں و یہودیوں کو ہمارا خدمت خلق کا کام بھی برداشت نہیں ہے۔ آج اس عظیم عمل کے راستہ میں بھی رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں اور حکمرانوں پر پابندیوں کیلئے دباﺅ ڈالا جارہا ہے لیکن ہم انشاءاللہ دکھی انسانیت کے اس عظیم کام کو جاری رکھیں گے۔ حافظ محمد سعید نے گذشتہ روز کامونکی اور سادھوکی سمیت گوجرانوالہ کے دیگر سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، متاثرین سیلاب سے ملاقاتیں کیں اور جماعة الدعوة کی امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ وہ جماعة الدعوة اور ایف آئی ایف کے رضاکاروں کی جانب سے لگائے گئے ریلیف کیمپوں میں بھی گئے اور انہیں امدادی سرگرمیوں کو مزید منظم کرنے کے حوالہ سے خصوصی ہدایات جاری کیں۔ اس موقع پر مرکزی جمعیت اہلحدیث کے مرکزی رہنما حاجی نذیر احمد انصاری اور جماعة الدعوة گوجرانوالہ کے ناظم محمد فیاض و دیگر بھی موجود تھے۔ اس دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی آبی جارحیت کے نتیجہ میں کامونکی، سادھوکی اور دیگر علاقوں میں چاول کی فصل کا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ آبادیوں میں پانی داخل ہونے سے لوگ شدید متاثر ہوئے ہیں اور چھوٹی صنعتیں بند ہو کر رہ گئی ہیں۔ سیلابی پانی کے نکلنے کیلئے گزرگاہیں نہیں مل رہیں جس کی وجہ سے تعفن پھیل رہا ہے اور وبائی امراض پھیل رہے ہیں۔

مزیدخبریں