اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ اور صحافیوں کے درمیان پارلیمنٹ ہاﺅس میں جمعہ کو بات چیت کے دوران دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ صحافیوں نے خورشید شاہ سے پوچھا کہ انہوں نے گھر میں کونسا شیر رکھا ہوا ہے جسے دیکھ کر میاں نواز شریف مسکرائے تھے تو خورشید شاہ نے کہا کہ وہ جدہ جانے سے قبل کا شیر ہے جو ڈرائنگ روم میں رہتا ہے‘ میاں صاحب کے اپنے گھر میں ببر شیر اور جس کو ووٹ ملے وہ کوریئر شیر ہے۔ جب ایک صحافی نے ان سے استفسار کیا کہ شیر تو درندہ ہے آپ نے اپنے گھر میں اس کا مجسمہ لگایا ہوا ہے تو خورشید شاہ نے کہا کہ ہمارے پاس تیر اور تلوار ہے اس سے ایسی کسی جانور کو مارا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا عجیب بات ہے قوم درندے سے ڈرتی ہے اور اسے پسند بھی کرتی ہے ہم نے تو عوام کے تحفظ کیلئے تیرا ور تلوار رکھے ہیں ۔ خورشید شاہ سے جب پوچھا گیا کہ اس بار آپ لوگ فرینڈلی اپوزیشن کا کردار ادا کررہے ہیں تو انہوں نے کہا کہ بعض دوستوں کو جلدی ہے کہ ہم ابھی سے ڈنڈا اٹھا لیں لیکن ہم کنکریوں سے ابھی نشانے لگانے کو ترجیح دے رہے ہیں‘ ابھی جارحانہ اپوزیشن کی ضرورت نہیں یہ خود ہی بھاری مینڈیٹ کا شکار ہوجائینگے۔ پنجاب میں غیر جماعتی انتخابات کے حوالے سے سوال پر خورشید شاہ نے کہا کہ میاں صاحب اپنے ایسے فیصلوں سے ضیاءالحق مرحوم کے ساتھ کئے گئے وعدوں کی پاسداری کررہے ہیں۔ گزشتہ روز وزیراعظم سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میں ”فیس ایکسپریشن“ کا ماہر ہوں خوشی اور غمی کوآسانی سے چھپا لیتا ہوں۔
خورشید شاہ
عجیب بات ہے قوم ”درندے“ سے ڈرتی ہے اور اسے پسند بھی کرتی ہے: خورشید شاہ
عجیب بات ہے قوم ”درندے“ سے ڈرتی ہے اور اسے پسند بھی کرتی ہے: خورشید شاہ
Aug 24, 2013