پشاور (نوائے وقت رپورٹ+ ثنا نیوز) جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اسلام آباد پر مغربی تہذیب نے یلغار کر رکھی ہے، دھرنا اور ہٹ دھرمی برقرار رہی تو بھرپور عوامی قوت کو اسلام آباد جانے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ نواز زرداری ملاقات جمہوریت، جمہوری اداروں اور آئین کی بالادستی کیلئے نیک شگون ہے۔ اسلام آباد میں جشن کے نام پر بے حیائی اور عریانی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ جے یو آئی (ف)، آئین، پارلیمنٹ اور جمہوریت کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ پہلی بار ہوا ہے کہ ایک قوت ریاست پر حملہ کرنے کیلئے میدان میں آگئی ہے اور ریاست تحمل کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ پشاور میں لوگ مر رہے ہیں اور اسلام آباد میں رقص و سرود جاری ہے۔ بڑے شہروں میں مظاہروں کا سلسلہ جاری رہیگا، ہم چاہتے ہیں مذاکرات کامیاب ہوں۔ کچھ لوگوں کا رقص و سرود کیلئے سڑکوں پر اکٹھے ہونا سیاسی مظاہرہ نہیں۔ ہم پورے ملک سے کال دینگے تو اس تعفن کا صفایا ہوجائیگا۔ سیاسی طاقتیں متحد ہیں، دھرنا دینے والے تنہا ہیں، ہر کوئی 5 ہزار افراد اسلام آباد لے کر پہنچنے لگا تو پھر چل گئی سیاست۔ جو اپنے آپ کو لبرل کہتے ہیں وہ انتہاپسندانہ رویہ پر اتر آئے ہیں، ہمیں کوئی چیلنج نہ کرے، ہماری طاقت ہر کوئی جانتا ہے۔ سکھر اور لاہور میں تحریک انصاف سے دس گنا بڑے جلسے کئے ہیں، فوج ایک ادارہ ہے، اسکے لوگ سنجیدہ ہوتے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے فضل الرحمن نے کہا کہ امپائر کی انگلی کی باتیں کرنے والے فوج کی طرف اشارہ کررہے ہیں، دھرنیوالے عوامی حمایت سے محروم اور انکے نعرے کھوکھلے ہیں، دھرنوں کی سیاست سے ملک کو بھی نقصان ہو رہا ہے، یہ لوگ پاکستان کی آواز نہیں۔ دھرنوں کی سیاست سے ملک کو نقصان ہو رہا ہے۔ دھرنے والے عوامی حمایت سے محروم، انکے نعرے کھوکھلے ہیں، ہم چاہتے ہیں انہیں درمیانی راستہ ملے اسلئے مذاکراتی عمل کی حمایت کرتے ہیں مگر ملک کو یرغمال نہیں بننے دیں گے۔ عمران خان روزانہ بیانات بدلتے ہیں، انکے کہنے پر اسمبلی تحلیل ہوگی اور نہ ہی وزیراعظم استعفیٰ دیں گے۔ دریں اثنا مولانا فضل الرحمن اکوڑہ خٹک میں مولانا سمیع الحق کی رہائشگاہ پر اپنے وفد کے ساتھ آئے اور ایک گھنٹہ قیام کیا۔ مولانا فضل الرحمن وہاں مولانا سمیع الحق کے داماد شفیق الدین فاروقی کی تعزیت کے سلسلے میں آئے تھے۔ مولانا فضل الرحمن نے مولانا سمیع الحق سے ٹیلیفون پر تفصیلی بات چیت کی جس میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر بھی دونوں رہنمائوں نے تشویش کا اظہار کیا۔فضل الرحمٰن نے کہا کہ سیاسی قوتیں متحد ہیں اور دھرنا دینے والے تنہا ہوگئے ہیں۔ اس وقت کوئی تھرڈ امپائر نہیں۔ دھرنا دینے والوں کا جس جانب اشارہ ہے ادھر سے کوئی مداخلت نہیں کریگا۔