لاہور (سید شعیب الدین سے) سابق صدر زرداری لاہور کا ایک روزہ طوفانی دورہ کر کے واپس چلے گئے مگر انکی ایک روزہ اننگ کے سیاست کے موجودہ جاری میچ پر دوررس اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے اپنی ایک روزہ اچھی اننگ لاہور کی پچ پر اس دن کھیلی جس دن عمران خان نے امپائر کی انگلی اٹھنے کی پیش گوئی کی تھی۔ پاکستان سے باہر رہ کر ملکی سیاست سے یہاں موجودہ سیاستدانوں سے زیادہ باخبر رہنے والے زرداری کی ٹائمنگ غضب کی تھی۔ وہ صحیح وقت پر پاکستان پہنچے اور ایک ہی دن میں متحارب سیاسی گروپوں سے ملاقاتیں اور رابطے کر کے تمام مقتدر حلقوں کو پیغام بھی دے گئے۔ سابق صدر نے یہ واضح کردیا کہ سیاست کے ٹرمپ کارڈ آج بھی انکے ہاتھ میں ہیں۔ وہ گذشتہ دس روز سے مسلم لیگ (ن)، پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے گرد گھومتی سیاست کو اپنے گرد کھینچ لے گئے۔ انہوں نے لاہور میں 7 گھنٹے گزارے مگر مصروف دن گزارنے کے بعد جب وہ اولڈ ائر پورٹ پر وی آئی پی لائونج میں اخبار نویسوں کے سامنے آئے تو بیحد پر اعتماد تھے۔ انکے چہرے پر روائتی مسکراہٹ تھی۔ انہوں نے بیحد خوشگوار موڈ میں سوالات کے جواب دئیے اور نوازشریف کے استعفے، اسحاق ڈار کو وزیراعظم بنائے جانے اور دیگر سوالات کو شرارت کہہ کر جواب دینے سے گریز کیا۔ زرداری نے اس ایک روزہ میچ میں کہا جاسکتا ہے کہ لوز شاٹ نہیں کھیلی۔ اخبار نویسوں سے گفتگو میں زرداری نے ایک بار پھر پیپلز پارٹی کی جمہوریت کیلئے قربانیوں کا حوالہ دیا کہ ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو اور پیپلز پارٹی کے ورکرز نے جمہوریت کیلئے اپنا خون دیا ہے۔ آصف زرداری نے عمران خان کیلئے بھی پریس کانفرنس میں پیغام دیا کہ بے نظیر بھٹو نے 1999ء میں 17 نشستوں تک محدود کئے جانے کے باوجود نتائج کو قبول کیا تھا۔