ای سی ایل میں نام صرف عدالتوں، حساس اداروں، ڈیفنس فورسز کی سفارشات پر ڈالے جائینگے

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + اے پی پی) وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ کے حوالے سے ایک ماہ میں نئی پالیسی لا رہے ہیں جس کے مطابق عدالتوں، حساس اداروں یا ڈیفنس فورسز کی سفارشات پر نام فہرست میں ڈالے جائیں گے، تین سال سے زائد عرصہ تک ای سی ایل میں نام نہیں رکھا جائے گا، نظامت پاسپورٹ کی بلیک لسٹ ختم کردی گئی ہے، آئندہ ای سی ایل کا معاملہ وزارت داخلہ کے پاس ہوگا۔ گزشتہ ادوار میں ای سی ایل کا بے دردی سے استعمال کیا گیا، ای سی ایل میں ڈالے جانے والے ناموں کا جائزہ لینے کیلئے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت وزارت داخلہ اور نظامت پاسپورٹ کی دو الگ الگ فہرستیں تھیں، وزارت داخلہ کی فہرست میں 8 ہزار جبکہ پاسپورٹ آفس کی فہرست میں 52 ہزار لوگوں کے نام شامل تھے، لوگوں کو شامل کرنے اور نکالنے کیلئے کوئی قانون ضابطہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کی فہرست میں 8ہزار میں سے جن لوگوں کے نام تین سال سے زائد عرصہ سے موجود تھے ان کے حوالے سے متعلقہ اداروں کو نوٹس بھجوانے کے بعد تقریباً چار ہزار سے زائد افراد کے نام نکال دیئے گئے ہیں۔ اب نئی پالیسی کے تحت ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ کی ہدایت پر ای سی ایل میں نام ڈالا جائے گا اس کے ساتھ ڈیفنس فورسز یا حساس اداروں کی طرف سے دیئے گئے نام یا ملک کے خلاف جاسوسی کرنے والوں کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں گے، نیب یا ایف آئی اے کی طرف سے ای سی ایل میں نام ڈالے جانے کی سفارشات کا جائزہ وزارت داخلہ کی پانچ رکنی کمیٹی دیکھے گی، اس کیلئے باقاعدہ کیس بھجوانا ہوگاجس کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے گا اس کو ریویو کا حق ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نظامت پاسپورٹ کی بلیک لسٹ ختم کرکے پاسپورٹ کنٹرول لسٹ کی جارہی ہے، 4800 ڈبل پاسپورٹ جان بوجھ کر رکھنے والوں کو سزا پوری کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ چند سالوں میں 80 ہزار سے زائد جعلی کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ بلاک کئے۔ 52 ہزار افراد کی بلیک لسٹ ختم کردی گئی ہے اس کی جگہ پاسپورٹ کنٹرول لسٹ بنے گی۔ این این آئی کے مطابق ڈیفنس فورسز کے بھگوڑوں اور ملک کی جاسوسی کرنے والوں کے نام بھی ای سی ایل میں ڈالے جائیں گے۔
ای سی ایل پالیسی

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...