اسلام آباد (خبرنگار+ نوائے وقت رپورٹ) الیکشن کمشن نے عمران خان کی الیکشن کمشن کے سامنے دھرنے کی دھمکی کے بعد عمران خان کی طرف سے لکھے گئے خط پر سنجیدگی سے غور شروع کردیا۔ اس سے قبل الیکشن کمشن نے بیان دیا تھا کہ الیکشن کمشن کا کوئی ممبر کسی کے کہنے پر استعفیٰ نہیں دے گا اور اس کیلئے انہیں جوڈیشل کمشن سے رجوع کرنا پڑے گا۔ الیکن کمشن کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بے قاعدگیوں کے ذمہ دار افسروں کو جب تک سزا نہیں دی جائے گی اس وقت تک شفاف انتخابات کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکے گا۔ ماضی میں بے قاعدگیوں کے خلاف ہزاروں درخواستیں آئیں مگر آج تک کسی ایک افسر کو سزا نہیں دی گئی مگر موجودہ چیف الیکشن کمشنر نے خیبر پی کے کے انتخابات میں ڈیوٹیاں نہ دینے والے افسران اور ریٹرننگ افسروں کے خلاف کارروائی کی ہے جو ایک اچھی شروعات ہے۔ الیکشن کمشن کے ارکان نے عمران خان کے الزامات پر آج مشاورت کا فیصلہ کرلیا۔ ذرائع کے مطابق ٹربیونل کے فیصلے کے بعد الیکشن کمشن کے ارکان دباﺅ میں ہیں۔ ترجمان الیکشن کمشن کا کہنا ہے کہ استعفے دینا یا نہ دینا ارکان کی اپنی صوابدید ہے۔ عمران خان کے خط پر سیکرٹری الیکشن کمشن شق وار جواب دیں گے۔ دوسری طرف صوبائی ممبر ریاض کیانی نے مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین کو معلوم ہونا چاہیے کہ الیکشن کمشن ممبران صرف پالیسیاں بناتے ہیں اصل کام ریٹرننگ اور پرائزیڈنگ آفیسر کا ہوتا ہے لہٰذا میرے استعفیٰ کا مطالبہ فضول بات ہے۔
الیکشن کمشن