فیکٹریوں کے نام پر استعمال شدہ کوکنگ آئل درآمد کیا جا رہا ہے:قائمہ کمیٹی سینیت میں انکشاف

اسلام آباد (آئی این پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت میں انکشاف کیا گیا ہے کہ فیکٹریوں کے نام پر استعمال شدہ کوکنگ آئل پاکستان منگوایا جا رہا ہے، استعمال شدہ درآمدی آئل کو گھی میں شامل کر کے عوام کی صحت سے کھیلا جا رہا ہے، کمیٹی نے ہدایت کی کہ استعمال شدہ کوکنگ آئل کی درآمد پر باپندی لگائی جائے، کمیٹی نے سٹیٹ لائف انشورنش کارپوریشن بل 2016 پر میں سٹیٹ لائف کی نجکاری کی شق ڈالنے پر اعتراض کیا اور بل سے نجکاری کی شق نکالنے کی ہدایت کر دی، وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا ہے کہ اگر افغانستان کے ساتھ تعلقات ٹھیک نہ ہوئے تو پاکستان کو وسطی ایشیائی ریاستوں تک پہنچنے کے لئے چین کے ذریعہ راستہ کھولا جا رہا ہے اور تاجکستان سے براہ راست رسائی ہوجائے گی، افغانستان کے ساتھ کشیدہ تعلقات کی وجہ سے چمن سے تجارت بند ہے، افغانستان کے ساتھ تجارت کے معاملہ کو سیاسی معاملات سے علیحدہ کرنے کی ضرورت ہے، بھارت کے ساتھ کشیدہ تعلقات کے باوجود تجارت بند نہیں ہوئی اور دونوں اطراف سے تجارت کے خلاف کوئی آواز بلند نہیں ہوئی، ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالے سے مسائل کافی حد تک حل ہوگئے ہیں بہت سے عناصر کے خدشات غلط ثابت ہوئے ہیں۔ ٹیکسٹائل سیکٹر کے تاجروں کے تمام مطالبات پورے کئے ہیں۔ منگل کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا اجلاس کمیٹی چیئرمین شبلی فراز کی زیر صدرات ہوا۔ سٹیٹ لائف انشورنش کارپوریشن بل 2016 پر بریفنگ کمیٹی کو بریفنگ دی گئی۔ کمیٹی کا سٹیٹ لائف انشورنس بل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور فیصلہ کیا کہ تمام فریقین سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ حکومت مقامی صنعت کو تحفظ دینے کے بجائے تاجروں کو تحفظ دے رہی ہے۔ باہر سے آئرن بارز منگوانے کی شکایات ہیں جس کا کوئی حل نہیں کیا جا رہا۔ کمیٹی نے وزارت تجارت کو معاملہ حل کرنے کی ہدایت کر دی۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ استعمال شدہ کوکنگ آئل کی درآمد پر باپندی لگائی جائے۔

ای پیپر دی نیشن