مظفرآباد (آن لائن+اے ایف پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی دہشتگردی، نریندر مودی کیخلاف اور آزادی کے حق میں آزاد کشمیر میں بھی احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا، سینکڑوں کشمیری مہاجر خواتین نے اقوام متحدہ کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے سینٹرل پریس کلب مظفرآباد تک مارچ کیا اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ بانکی مون کو احتجاجاً چوڑیاں پیش کیں انہوں نے بھارت کیخلاف اور آزادی کے حق میں شدید نعرے بازی کرتے ہوئے بھارتی ’’ترنگے‘‘ کو نذر آتش کیا، معصوم کشمیری بچے آزادی کے حق میں نعرہ بازی کے دوران رو پڑے۔ احتجاجی مظاہرے میں رقت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے۔ دارالحکومت کی فضا ہم کیا چاہتے آزادی،گو انڈیا گو بیک، گو مودی گو، بھارتی فوجیو کشمیر ہمارا چھوڑ دوکے نعروں سے گونج اُٹھی۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت مہاجرین 1989ء کی خاتون ادریسہ بٹ کررہی تھیں۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ارشاد قریشی اور دیگر خواتین نے کہا کہ بھارت طاقت کے بل بوتے پر کشمیریوں کو غلام نہیں رکھ سکتا۔ نریندرمودی کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبانے کیلئے ظالم انڈین افواج کا استعمال کررہا ہے۔ بھارتی افواج مقبوضہ وادی میں پیلٹ گن کا استعمال کرکے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تشدد اور پیلٹ گن کے استعمال سے ہزاروں افراد زخمی، سینکڑوں افرا د بینائی سے محروم جبکہ 80سے زائد کشمیری شہید ہوچکے۔ مظاہرین نے عالمی اداروں اور دنیا کے تمام ممالک سے اپیل کی وہ کشمیریوں کی حصول آزادی کی تحریک میں معاونت کریں اور بھارت کو مجبور کریں کہ وہ مقبوضہ وادی پر جبری تسلط ختم کرتے ہوئے کشمیری قوم کو حق خود ارادیت دے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بانکی مون اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل ہوتے ہوئے بھی کشمیریوں کی مدد نہیں کر سکتے تو بہتر ہے کو وہ چوڑیاں پہن لیں۔