نواز شریف کو بچانے کیلئے 62اور63میں ترمیم کی حمایت کریں گے اور نہ کسی صورت یہ برداشت کیا جائے گا خورشید شاہ

Aug 24, 2017

ٓاسلام آباد(آن لائن+آئی این پی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آرٹیکل 63میں ضیاءالحق کی شقوں کا خاتمہ چاہتے ہیں لیکن نواز شریف کو بچانے کیلئے 62اور63میں ترمیم کی حمایت کریں گے اور نہ کسی صورت یہ برداشت کیا جائے گا۔ انہوںنے ان خیالات کا اظہار بدھ کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں صحافیوں سے گفتگو میں کیا اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت نواز شریف کو بچانے کیلئے آئین کے آرٹیکل 62اور63 میں ترمیم چاہتی ہے لیکن یہ نکات آئین کا حصہ ہیں اور کسی صورت ختم نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عدالت کے فیصلوں کا احترام کرے اور شخصیات کو بچانے کے لئے آئین میں ترامیم کا خیال ذہن سے نکالے اور اگر حکومت پھر بھی ترمیم کرنا چاہتی ہے تو پیپلزپارٹی ایسی کسی بھی ترمیم کی حمایت نہیں کرے گی کیونکہ ہم 62اور 63 کا خاتمہ نہیں چاہتے بلکہ صرف ضیاءالحق کی اضافی شقوں کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ حکومت کو 62اور 63میں ترامیم کی باتیں تو یاد ہیں لیکن امریکی صدر کے بیان پر کوئی توجہ نہیں حکومت اپنی ذمہ داری دکھائے اور نیوز لیک رپورٹ بھی منظر عام پر لائی جائے ۔ خورشید شاہ نے کہاکہ ن لیگ نے اٹھارویں ترمیم کے موقع پر آصف زرداری کو پھنسانے کے لیے ضیا الحق کی ترامیم کو ختم کرنے کی مخالفت کی تھی۔ خورشید شاہ اللہ کی قدرت ہے کہ وہ خود اس میں پھنس گئے۔ خورشید شاہ نے کہا اللہ کہتا ہے میں سب کو بخش دونگا لیکن منافق کو نہیں بخشوں گا۔ نواز شریف کو منافق نہیں کہتا لیکن ان کی نیتوں میں فرق ہے۔ ہمارت وزارت خارجہ اس معاملے کو ہینڈل کرنے میں ناکام ہو گیا ہے۔ خورشید شاہ وزارت خارجہ کی اب کے مار کے دیکھا والی پالیسی ہے۔ اس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کو منہ توڑ جواب دینے پر میں بطور اپوزیشن لیڈر چین کا شکر گزار ہوں، چین کے اس اقدام سے پاک چین دوستی مزید مستحکم ہو گی۔
خورشید شاہ

مزیدخبریں